سندھ حکومت کے عدم تعاون کے باعث بہتر خدمت نہ کر سکے، مانتا ہوں جو کراچی کا حق تھا وہ اس کو نہیں مل سکا، میئر کراچی
سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کو جگہ حکومت نے دی تھی اس لیے وہاں کے مکینوں کو رہنے دیا جائے، یہ ان کا حق ہے، انسداددہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ فاروق ستار نے خود اپنے پاﺅں پر کلہاڑی ماری ہے، اب وہ اللہ اللہ کریں، ان کا وقت ختم ہوگیا، جو لوگ کام کر رہے ہیں فاروق ستار انہیں کام کرنے دیں، سندھ حکومت کے عدم تعاون کے باعث بہتر خدمت نہ کر سکے، مانتا ہوں جو کراچی کا حق تھا وہ اس کو نہیں مل سکا، ہمارے اختیارات محدود کر دیے گئے، سرکاری کوارٹرز کے مکینوں کو جگہ حکومت نے دی تھی اس لیے وہاں کے مکینوں کو رہنے دیا جائے یہ ان کا حق ہے۔ ہفتہ کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں میئر کراچی نے کہا کہ جہاں آپریشن ہوا وہاں پختہ تعمیرات نہیں بنیں، ہاں یہ ضرور ہے کہ پتھارے لگ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانتا ہوں کہ میں عہدے کا حق ادا نہیں کر سکا، ہمارے اختیارات محدود کردیے گئے ہیں، سندھ حکومت کے عدم تعاون کی وجہ سے عوام کی خدمت بہتر انداز میں نہ کرسکے، ہمارے ہاتھ پاﺅں باندھ کر شہر کی خدمت کرنے کو کہا گیا، وقت پر وسائل اور وفاق کے ترقیاتی پیکج ملتے تو عوام کی خدمت بہتر انداز میں کرتے۔
متحدہ قومی کونسل کے قیام سے متعلق سوال پر وسیم اختر نے کہا کہ فاروق ستار اللہ اللہ کریں، اب وہ وقت ختم ہوگیا، انہوں نے خود اپنے پاﺅں پر کلہاڑی ماری ہے، جو لوگ کام کر رہے ہیں فاروق ستار انہیں کام کرنے دیں۔ وسیم اختر نے کہا کہ جہاں آپریشن ہوا وہاں مضبوط اسٹریکچر تو قائم نہیں ہوا لیکن پتھارے ضرور لگ گئے ہیں۔ صحافی نے وسیم اخترسے سوال کیا کہ سرکاری کوارٹروں سے بے دخلی پر وزیراعظم کو خط لکھا ہے؟ جس پر انہوں نے کہا کہ عدالت کے احکامات تھے کہ وفاقی حکومت معاملے کو حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری کوارٹرز کے مکین46 سال سے وہاں رہ رہے ہیں، وہاں کے مکینوں کو رہنے دیا جائے یہ ان کا حق ہے۔ صحافی نے میئر کراچی سے سوال کیا کہ کہا جا رہا ہے کہ آئندہ میئر پی ٹی آئی سے ہوگا؟ جس پر انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے یہ باتیں کرنا قبل از وقت ہے۔
No comments:
Post a Comment