امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے 2015ءمیں اس کی منظوری دی تھی جس کے بعد اسے امریکا، کینیڈا، روس، جاپان اور انڈیا سمیت کئی ممالک میں متعارف کرایا گیا۔ انسولین گلارگین یو300 انسانی جسم کی قدرتی انسولین کی طرح کام کرتے ہوئے ورزش اور خوراک کے ساتھ خون میں شوگر کی مناسب مقدار برقرار رکھتی ہے۔ نئی انسولین خون میں شوگر کی مناسب مقدار کو یقینی بناتے ہوئے مریضوں کو دوا کی خوراک میں سہولت اور شوگر کی مقدار پر اختیار دیتی ہے
صنوفی پاکستان کے کنٹری چیئر اور جنرل منیجر عاصم جمال نے کہا کہ صنوفی کے لیے ذیابیطس پر ایک صدی پر محیط تحقیق اور تخلیق کی تاریخ قابل فخر ہے، ہم پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کا ادویہ کے ذریعے پچاس سال سے اور انسولین کے ذریعے ایک عشرے سے زائد عرصے سے علاج فراہم کر رہے ہیں، ہم مریضوں کی صحت میں بہتری کے لیے جدید طریقہ علاج کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) بین الاقوامی دوا ساز ادارے صنوفی نے جدید ترین بنیادی انسولین (انسولین گلارگین یو300) پاکستان میں متعارف کرا دی۔ ادارے کی جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ مذکورہ انسولین ایک سائنسی تقریب میں متعارف کرائی گئی جس میں ملک کے ممتاز ماہرین طب شریک ہوئے۔ ذیابیطس کے زیر علاج متعدد مریضوں میں علاج کے باوجود خون میں شوگر کی سطح معمول پر لانے میں ناکامی ہوتی ہے۔ صنوفی کی چوبیس گھنٹے تک اثر رکھنے والی نئی متعارف کردہ انسولین شوگر کے بالغ مریضوں میں اس پیچیدگی کے حل کے لیے تیار کی گئی ہے۔ امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے 2015ءمیں اس کی منظوری دی تھی جس کے بعد اسے امریکا، کینیڈا، روس، جاپان اور انڈیا سمیت کئی ممالک میں متعارف کرایا گیا۔ انسولین گلارگین یو300 انسانی جسم کی قدرتی انسولین کی طرح کام کرتے ہوئے ورزش اور خوراک کے ساتھ خون میں شوگر کی مناسب مقدار برقرار رکھتی ہے۔ نئی انسولین خون میں شوگر کی مناسب مقدار کو یقینی بناتے ہوئے مریضوں کو دوا کی خوراک میں سہولت اور شوگر کی مقدار پر اختیار دیتی ہے۔ صنوفی پاکستان کے کنٹری چیئر اور جنرل منیجر عاصم جمال نے کہا کہ صنوفی کے لیے ذیابیطس پر ایک صدی پر محیط تحقیق اور تخلیق کی تاریخ قابل فخر ہے، ہم پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کا ادویہ کے ذریعے پچاس سال سے اور انسولین کے ذریعے ایک عشرے سے زائد عرصے سے علاج فراہم کر رہے ہیں، ہم مریضوں کی صحت میں بہتری کے لیے جدید طریقہ علاج کی کوششوں میں مصروف رہتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ذیابیطس سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے ہمارے منفرد اراکین کی ذیابیطس کے شکار مریضوں کے علاج اور انہیں صحت مند اور فعال زندگی میں شرکت کو یقینی بنانے کی جدوجہد بھی جاری ہے۔ ہم پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کے لیے صحت کے بہترین نتائج کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین طریقہ علاج متعارف کرانے کے اپنے عزم پر قائم ہیں۔ مقامی ماہرین طب کو متعدد عوامل زیرِ غور لاتے ہوئے مریضوں کے لیے علاج تجویز کرنے کے لیے ذیابیطس کے بین الاقوامی ماہرین نے اپنے تجربات سے مثالیں پیش کرتے ہوئے مشورے دیے۔ پولینڈ میں واقع وارساءمیڈیکل یونیورسٹی میں شعبہ ڈیابیٹالوجی اور انٹرنل میڈیسن کے پروفیسر ڈاکٹر لیسژیک ژُپرینیاک (Leszek Czupryniak) نے ”ایک مستحکم کل کے لیے آج کی ایک انسولین“ کے عنوان سے اپنی تقریر میں کہا کہ ذیابیطس کے شکار افراد میں سے قریباً پچاس فی صد کے خون میں شوگر کی مقدار قابو میں نہیں رہتی، انسولین کی آزمائی ہوئی تاثیر کے باوجود شوگر کی مقدار کی مناسب سطح کو برقرار رکھنے کی کوششوں کے دوران عموماً ہائیپوگلیسیمیا یعنی خون میں شوگر کی کم مقدار کے خطرے کے باعث آزمائش کا سامنا ہو سکتا ہے، آج متعارف کرائی جانے والی انسولین ایک نیا انتخاب فراہم کرتی ہے، انسولین گلارگین یو300 انسولین کے جدید ترین فوائد فراہم کرتے ہوئے معالج کو اپنے مریض کے علاج کے دوران خون میں شوگر کی کم مقدار کے خطرے سے محفوظ رہتے ہوِئے گلوکوز کو قابو میں رکھنے کا محفوظ ترین ذریعہ ہے۔ جرمنی میں واقع صنوفی کی ”انسولین سٹی“ میں تیار کی جانے والی جدید ترین انسولین ڈاکٹر کے نسخے پر ملک بھر میں دستیاب ہے۔
No comments:
Post a Comment