Karachi January 03: Advisor to Chief Minister Sindh for Information, Law and Anticorruption Barrister Murtaza Wahab has said that PTI government which came to power with stolen mandate had completed 100 days and now near to complete century of u-turns . Latest u-turn has been taken to award dam contract to the company of sitting cabinet member.
The Provincial Advisor questioned that awarding contract of Muhmand Dam on the basis of favoritism was not nepotism? He added that which principle was followed in awarding dam contract. In a statement on Thursday, Barrister Murtaza Wahab said that even newsmen were no longer safe from filthy language uttered by PTI ministers adding that such attitudes could not be described as politics by any standard. He said that rage became the identity of PTI as instead of answering quries they start loosing temperament. He said that government machinery was accountable . He said that before coming to power PTI have made tall claims to end nepotism but after coming to power, it was awarding to it's blue eyed persons. He said that Faisal Vowda should have answered to senior journalist with patience and arguments instead of getting angry. He said that accepting difference of opinion was core principle of democracy .
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
تبدیلی لانے کی دعوے دار مرکزی حکومت کے یوٹرن کی سینچری بھی مکمل ہونے کو ہے۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں بنیادی فرق اخلاقیات کا ہی ہے۔ میڈیا سے بات چیت
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر برائے اطلاعات، قانون اور اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف میں بنیادی فرق اخلا قیات کا ہے۔ تبدیلی کا نعرہ لگا نے والی حکومت نے اخلاقیات سے عاری افراد کو مشیر اور وزیروں کے عہدوں پر تعینات کیا ہے، چوری کے مینڈیٹ پر آنے والی حکومت نے اپنے100دن تو پورے کرلیے ہیں اب ان کے یوٹرن کی سینچری بھی مکمل ہونے والی ہے، اقرباءپروری کے خاتمے کے دعوے دار اب دو ستوں کو نوازنے کے لیے نئے یوٹرن لینے جا رہے ہیں۔ اس بات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ شفافیت اور میرٹ کی دعوے دار حکومت کی جانب سے ڈیم کی تعمیر کا ٹھیکہ اپنے مشیر کی کمپنی کو دینا کیا اقرباءپروری کے زمرے میں نہیں آتا، پہلے اقرباءپروری کے خا تمے کے بلند و بانگ دعوے کیے جاتے رہے ہیں لیکن وہ سب دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ کسی بھی معاملات پر صحافیوں کے سوالات کا جواب دینا حکومتی اراکین کی ذمے داری ہے لیکن وفاقی وزیر کی جانب سے صحافی کے سوال پر سیخ پا ہوجانا سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر کا صحافی کے سوال کا جواب دینے کے بجائے غصہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ دال میں کچھ کالا ہے اور سیاسی بالیدگی سے نابلد ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ مہمند ڈیم کا کنٹریکٹ کن اصولوں کی بنیاد پر ایک وفاقی مشیر کی کمپنی کو دیا گیا ہے اس کی وضاحت کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا بنیادی اصول اختلاف رائے کو برداشت کرنا ہے دوسروں پر کیچڑ اچھالنا سیاست نہیں کہلاتی، سندھ کابینہ کے تمام اراکین مہذب اور شائستہ انداز میں میڈیا کی جانب سے اٹھائے جانے والے سوالات کے جوابات دیتے ہیں اور ان کی جانب سے نشان دہی کیے جانے والے مسائل کو فوری حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
No comments:
Post a Comment