ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر احمد علی کی جانب سے ٹرانزیکشن کا مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا ہے جب کہ عدالت نے ایف آئی اے کو دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے مہلت دے رکھی ہے اور ایف آئی اے کو17 جنوری تک احمد علی کی گرفتاری سے بھی روک رکھا ہے
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے خدمت خلق فاﺅنڈیشن کی منجمد جائیداد کی تفصیلات عدالت میں جمع کرا دی ہیں، عدالت نے خدمت خلق فاﺅنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی مزید سماعت17 جنوری تک ملتوی کر دی۔ منگل کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ایم کیو ایم رہنماﺅں کے خلاف خدمت خلق فاﺅنڈیشن (کے کے ایف) کے ذریعے منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایف آئی اے کے مطابق کے کے ایف کی منجمد جائیدادیں، کراچی، حیدرآباد اور خیرپور میں موجود ہیں۔ کراچی میں فیڈرل بی ایریا، لیاقت آباد، رفاع عام سوسائٹی میں جائیدادیں موجود ہیں جب کہ سرجانی ٹاﺅن، اورنگی ٹاﺅن، ملیر، قصبہ کالونی، گارڈن اور لیاری کے علاقوں میں بھی اثاثے موجود ہیں۔
متعلقہ اداروں کو کے کے ایف کی جائیداد کی خرید و فروخت کرنے سے روک دیا گیا ہے اور منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔ ایف آئی اے نے عدالت کو آگاہ کیا کہ تحقیقات مکمل اور کیس کا فیصلہ نہ آنے تک کے کے ایف کو جائیداد کو منتقل نہ کرنے سے متعلق مکتوب جاری کیے جا چکے ہیں جب کہ کیس میں مزید پیش رفت سامنے آنے پر عدالت کو آگاہ کیا جائے گا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر احمد علی کی جانب سے ٹرانزیکشن کا مکمل ریکارڈ عدالت میں پیش کیا گیا ہے جب کہ عدالت نے ایف آئی اے کو دستاویزات کا جائزہ لینے کے لیے مہلت دے رکھی ہے اور ایف آئی اے کو17 جنوری تک احمد علی کی گرفتاری سے بھی روک رکھا ہے۔ ایف آئی اے کے مطابق ایم کیوایم کے سابق سینیٹر احمد علی پر الزام ہے کہ انہوں نے کروڑوں روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے جب کہ مقدمے میں بانی ایم کیو ایم، سابق سینیٹر بابر غوری و دیگر مفرور ہیں۔ ایف آئی اے نے کے کے ایف کی منجمد جائیدادوں کی فہرست ڈپٹی کمشنر ساﺅتھ، ایسٹ، ویسٹ، ڈپٹی کمشنر خیرپور، سٹی کورٹ خیرپور اور ایڈمنسٹریٹر کے کے ایف کو بھی ارسال کر دی ہیں۔ عدالت نے خدمت خلق فاﺅنڈیشن کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی مزید سماعت17 جنوری تک ملتوی کر دی۔
No comments:
Post a Comment