جائیداد ٹیکس کی وصولی کے لیے مینول چالان کی جگہ کمپیوٹرائزڈ چالان کے اجرا کو یقینی بنایا جائے، وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات اور پارلیمانی امور مکیش کمار چاﺅلہ نے کہا ہے کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات نے رواں مالی سال کے دوران جولائی 2018ءسے دسمبر 2018ءتک متعدد ٹیکسز کی مد میں مجموعی طور36482.454 ملین روپے ٹیکسز وصول کیے جب کہ گزشتہ مالی سال کے دوران اسی مدت کے دوران 30003.738 ملین روپے وصول کیے تھے۔ یہ بات جمعہ کو انہوں نے اپنے دفتر میں منعقد ہونے والے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات عبد الرحیم شیخ، ڈائریکٹر جنرل شبیر احمد شیخ اور دیگر ڈائریکٹرز نے بھی شرکت کی۔ اجلاس کو بریفننگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن شبیر احمد شیخ نے بتایا کہ موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر3542.790 ملین روپے وصول کیے جب کہ انفرا اسٹرکچر سیس کی مد میں 28579.517 ملین روپے اور پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 247.384 ملین روپے وصول کیے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کاٹن فیس کی مد میں146.496 ملین روپے، جائیداد ٹیکس کی مد میں1375.132 ملین روپے اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی مد میں32.039 ملین روپے وصول کیے گئے جب کہ دیگر رقم دیگر ٹیکسز کی مد میں وصول کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات اور پارلیمانی امور مکیش کمار چاﺅلہ نے ٹیکسز کی وصولی کی مجموعی صورت حال پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنے فرائض بہتر انداز سے انجام دیں اور جائیداد ٹیکس کی وصولی کی شرح میں مزید بہتری لائیں۔ انہوں نے کہا کہ جائیداد ٹیکس کی وصولی کے لیے مینول چالان کی جگہ کمپیوٹرائزڈ چالان کے اجرا کو یقینی بنایا جائے۔
No comments:
Post a Comment