ادویات کی قیمتوں میں خود ساختہ طورپر60 فی صد اضافہ کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی وزارت صحت اور ڈریپ حکام کی پراسرار خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ 15 فی صد اضافہ پہلے ہی مریضوں کے لیے ناقابل تلافی بوجھ تھا کہ فارما کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں خود ساختہ طور پر60 فی صد کا مزید اضافہ کر دیا ہے جس سے مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں، چیئرمین صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صارفین کی نمائندہ تنظیم کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان نے ادویات کی قیمتوں میں خود ساختہ طورپر60 فی صد اضافہ کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے وفاقی وزارت صحت اور ڈریپ حکام کی پراسرار خاموشی پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے چیئرمین کوکب اقبال نے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ 15 فی صد اضافہ پہلے ہی مریضوں کے لیے ناقابل تلافی بوجھ تھا کہ فارما کمپنیوں نے ادویات کی قیمتوں میں خود ساختہ طور پر60 فی صد کا مزید اضافہ کر دیا ہے جس سے مریضوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں، ادویات کی ہوش ربا قیمتوں کی وجہ سے علاج کرانے کے خواہش مند مریضوں کو زندگی بچانے کے لیے اپنی جمع پونجی کے ساتھ گھر بار بھی فروخت کرناپڑے گا کیوں کہ 60 فی صد اضافے کا بوجھ غریب مریضوں کے بس کی بات نہیں، محسوس ہوتا ہے کہ ادویہ ساز کمپنیاں مریضوں کے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑ لینا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر قومی صحت عامر محمود کیانی ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف سخت اقدام اٹھانے کے بجائے دکھاوے کے لیے سرکاری اسپتالوں کے دورے کر رہے ہیں، بجائے اس کے کہ وہ فارما کمپنیوں کے60 فی صد اضافے کا نوٹس لیں اور ڈریپ کو ان کے خلاف تادیبی کارروائی کا حکم دیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی فارما کمپنی نے اریتھروسن 250 ملی گرام کی قیمت548 روپے43 پیسے سے بڑھا کر921 روپے5 پیسے کر دی ہے جس سے ایک گولی کی قیمت میں373 روپے کا اضافہ60 فی صد سے بھی زیادہ ہے، ایسی ادویہ ساز کمپنیاں غریب مریضوں کے حق پر ڈاکا مار رہی ہیں اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی جو صارفین کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے قائم کی گئی تھی فارما کمپنیوں کے ساتھ مبینہ طور پر ساز باز کر کے خاموش ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری توجہ طلب مسئلے کو حل کرائیں اور از خود اضافہ کرنے اور من مانی کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا حکم دیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈریپ اگر فارما کمپنیوں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہے تو بہتر ہے کہ اس ادارے کو بند کر کے ڈریپ کے سربراہ کے خلاف تحقیقات کی جائیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ انہوں نے ادویہ ساز اداروں سے مل کر کوئی ساز باز کی یا ادویہ ساز کمپنیوں نے اپنے طور پر دواں کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چند سال میں دوا ساز کمپنیوں نے اربوں روپے کا منافع کمایا جب کہ کئی غریب صارفین مہنگی دوا نہ خریدنے کی وجہ سے اپنی جان گنوا بیٹھے، افسوس اس امر پر ہے کہ جان بچانے والی دواو ¿ں کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ کیا گیا ہے جب کہ کثیرالقومی اور مقامی کمپنیاں مہنگی دوائیں فروخت کر کے اربوں روپے بیرون ملک بھیج رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ادویات ساز کمپنیاں ریٹیلرز اور ہول سیلرز کے24 فی صد منافع کو کم کر دیں اور ڈاکٹرز کو دیے جانے والے تحفوں اور مراعات کا خاتمہ کر دیں تو ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی ضرورت نہیں رہے گی۔
No comments:
Post a Comment