امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کانگریس کی منظوری کے بغیر وہ امریکہ اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے قومی ہنگامی صورت حال کا اعلان کر سکتے ہیں۔
انھوں نے یہ بات سینیئر ڈیموکریٹ رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد کہی جنھوں نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کی منظوری سے انکار کر دیا ہے۔
اس تعطل کے نتیجے میں صدر ٹرمپ نے حکومت کو پوری طرح فنڈ کرنے والے بل کی منظوری اس وقت تک روک دی ہے جب تک انھیں سرحد پر دیوار بنانے کے لیے پیسے نہیں مل جاتے۔
انھوں نے کہا کہ وہ ’گورنمنٹ شٹ ڈاؤن‘ یا حکومت کی جزوی بندش کے لیے تیار ہیں جبکہ یہ تعطل تیسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اور اس کے نتیجے میں تقریبا آٹھ لاکھ وفاقی ملازمین گذشتہ 22 دسمبر سے بغیر تنخواہ کے ہیں۔
ڈیموکریٹس کے ساتھ جمعے کی میٹنگ میں کیا ہوا؟
ریپبلکن صدر نے ابتدا میں 90 منٹ تک جاری رہنے والی میٹنگ کے بارے میں مثبت خیال ظاہر کیا اور اسے 'بہت سودمند' قرار دیا۔
لیکن جب ان سے کانگریس کی منظوری کو نظر انداز کرتے ہوئے صدر کے ہنگامی اختیارات کے استعمال پر غور کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ انھوں نے اس پر غور کیا ہے۔
'میں ایسا کر سکتا ہوں۔ ہم قومی ہنگامی صورت حال کا اعلان کرتے ہوئے اسے بہت تیزی سے تعمیر کر سکتے ہیں۔ یہ اس کی تعمیر کا دوسرا طریقہ ہے۔'
انھوں نے مزید کہا: 'جو کچھ کہ میں کر رہا ہوں مجھے اس پر فخر ہے۔ میں اسے بند کرنا نہیں کہتا میں اسے اپنے ملک کی حفاظت اور فائدہ کے لیے کام کرنا کہتا ہوں۔'
ایوان کی سپیکر نینسی پیلوسی نے کہا کہ جمعے کی میٹنگ 'متنازع' تھی جبکہ سینیٹ کے ڈیموکریٹک رہنما چک شومر نے کہا: 'ہم نے صدر سے کہا کہ ہمیں حکومت کو کھلا رکھنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اس کی مخالفت کی۔'
اس کا بیک گراؤنڈ کیا ہے؟
ایوان میں ڈیموکریٹس کو اکثریت حاصل ہے۔ انھوں نے حکومت کا کام کاج دوبارہ شروع ہونے کے لیے جمعرات کو اخراجات کے بل کی منظوری دی جس میں سرحد کی حفاظت کے لیے ایک ارب 30 کروڑ ڈالر بھی شامل ہیں۔
لیکن یہ اس وقت تک عمل میں نہیں لایا جا سکتا جب تک کہ ریپبلکن کی اکثریت والی سینیٹ میں یہ منظور نہیں ہوتا اور سینیٹ کے رہنما مچ میکوننل نے کہا کہ ان کی پارٹی کسی بھی اقدام کی حمایت بغیر صدر کی منظوری کے نہیں کرے گی۔
کینٹکی کے سینیٹر نے ڈیموکریٹس کے بجٹ کو 'وقت برباد کرنے کا سیاسی انداز' قرار دیا۔
جمعے کی نیوز کانفرنس میں صدر ٹرمپ نے میڈیا سے کہا کہ وہ کابینہ کی تنخواہ میں دس ہزار ڈالر کے اضافے کو مسترد کرنے پر غور کر سکتے ہیں کیونکہ حکومت کی بندش کے نتیجے میں تنخواہ کے منجمد کیے جانے کی تاریخ جا چکی ہے۔
خیال رہے کہ دسمبر میں کانگریس اور مسٹر ٹرمپ کے درمیان کسی معاہدے پر نہ پہنچنے کی صورت میں یہ مالی انتشار پیدا ہوا تھا۔
اس سے قبل جب ریپبلیکنز کی ایوان میں اکثریت تھی تو انھوں نے ابتدائی فنڈنگ منظور کی تھی جس میں پانچ ارب ڈالر دیوار کی تعمیر کے لیے تھے لیکن بعد میں انھیں سینیٹ کی 100 سیٹ میں سے 60 لازمی ووٹ نہیں مل سکے۔
جزوی شٹ ڈاؤن کا مطلب کیا ہے؟
- اس کا مطلب ہے کہ ایک چوتھائی وفاقی حکومت کے پاس کوئی فنڈنگ نہیں ہے۔
- اس سے نو محکمے متاثر ہوں گے، جن میں ہوم لینڈ سکیورٹی، انصاف، ہاؤسنگ، زراعت، تجارت، داخلہ اور خزانہ کے محکمے شامل ہیں۔
- امریکی مقامی قبائل جنھیں خاطر خواہ وفاقی فنڈنگ ملتی ہے انھیں پریشانی ہے۔
- قومی پارک بغیر ملازموں کے ابتری کا شکار ہیں۔
No comments:
Post a Comment