اس ڈرامے کی آمدنی کی ایک ایک پائی فن کاروں، ادیبوں اور شاعروں کو پہنچائی جائے گی، ہم اس حوالے سے کافی عرصے سے فن کاروں کی مدد کر رہے ہیں لیکن آرٹس کونسل کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ سب کی مدد کر سکیں۔ اس لیے ہم نے انور مقصود کے ساتھ مل کر پروگرام بنایا کہ اس ڈرامے کی آمدنی ان ادیبوں، شاعروں اور فن کاروں کو دی جائے گی جو اس وقت مشکل سے گزار ہ کر رہے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی پروڈکشن ہاﺅس کے زیر اہتمام اسٹیج ڈراما ”ناچ نہ جانے“ یکم مارچ 2019ء سے شروع ہو گا۔ یہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے پروڈکشن ہاؤس کا پہلا ڈراما ہو گا جو ”کاپی کیٹس پروڈکشن“ کے تعاون سے پیش کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کے صدر محمد احمد شاہ نے گزشتہ سال آرٹس کونسل میں پروڈکشن ہاو ¿س قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ”ناچ نہ جانے“ اسٹیج ڈرامے کا پریمیئر جمعرات کے روز آرٹس کونسل کراچی میں ہوا۔ ڈراما معروف ڈراما رائٹر اور نقاد انور مقصود نے تحریر کیا ہے جو ”آنگن ٹیڑھا“ اسٹیج ڈرامے سے پہلے کے زمانے سے متعلق ہے۔ پریمیئر کے موقع پر صدر آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی محمد احمد شاہ، معروف رائٹرانور مقصود، معروف اسٹیج اور فلمی اداکار یاسر حسین اور داور محمود نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انور مقصود نے کہا کہ آنگن ٹیڑھا معروف ڈرامے ناچ نہ جانے کا پری ایکول ہے جس میں اکبر کا کردار یاسر حسین ادا کر چکے ہیں ان کی سات سال بعد تھیٹر میں واپسی ہوئی ہے اس دوران یہ فلموں میں بھی کردار ادا کر چکے ہیں۔ انورمقصود نے بتایا کہ آنگن ٹیڑھا سے حاصل آمدنی ان ادیبوں، شاعروں اور فن کاروں کو جائے گی جن کے پاس ذریعہ روزگار نہیں ہے وہ ایک مدت تک اس انڈسٹری کو اپنا سب کچھ دیتے رہے ہیں اور اب ان کا حق بنتا ہے کہ ہم ان کی مدد اور تعاون کریں۔ صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ اس ڈرامے کی آمدنی کی ایک ایک پائی فن کاروں، ادیبوں اور شاعروں کو پہنچائی جائے گی، ہم اس حوالے سے کافی عرصے سے فن کاروں کی مدد کر رہے ہیں لیکن آرٹس کونسل کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ سب کی مدد کر سکیں۔ اس لیے ہم نے انور مقصود کے ساتھ مل کر پروگرام بنایا کہ اس ڈرامے کی آمدنی ان ادیبوں، شاعروں اور فن کاروں کو دی جائے گی جو اس وقت مشکل سے گزارہ کر رہے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ یاسر حسین نے اس موقع پر کہا کہ وہ پہلے بھی انور مقصود کے ساتھ کام کرتے رہے ہیں جب کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں دوبارہ موقع مل رہا ہے۔ ڈرامے کے ڈائریکٹر داور محمود نے کہا کہ پہلی مارچ سے لوگ ہمیں اسٹیج پر دیکھ سکیں گے، پہلے دو ماہ یہ ڈراما کراچی آرٹس کونسل میں چلے گا اس کے بعد رمضان کا مہینہ آرام کا ہوگا جب کہ اس کے بعد دو، دو ہفتے لاہور اور اسلام آباد میں بھی پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس ڈرامے میں ایک دو کے علاوہ قریباً سب ہی فن کار نئے ہیں۔ انہوں نے گیارہ ہزار لوگوں کا آڈیشن لیا ہے جب کہ اس ڈرامے کے لیے بہترین لوگوں کا انتخاب کیا ہے۔ ڈرامے کے بیرون ملک پیش کیے جانے کے حوالے سے جواب دیتے ہوئے انور مقصود نے کہا کہ جب اسلام آباد میں ڈراما ختم ہو جائے گا تو اس کے بعد اس کی ایک ڈی وی ڈی بنے گی، اس حوالے سے ایک ٹی وی چینل سے بات ہو گئی ہے جسے دنیا بھر میں لوگ دیکھ سکیں گے۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Karachi: Arts council of Pakistan Karachi is going to stage its first production “Nach Na Jane” with the coordination of KapyKats production from March 1, 2019 at Arts Council of Pakistan Karachi. The primer of the play held at Arts Council of Pakistan Karachi on Thursday, 3 January. The play is written by famous satirist and humorist Anwar Maqsood and it is the prequel of the famous play “Aangan Terha”. On the occasion president Arts Council of Pakistan Muhammad Ahmed Shah, Anwar Maqsood, famous director Dawar Mahmood and famous actor Yasir Hussain addressed a press conference at Arts Council Karachi. Anwar Maqsood said that “Nach na Jany” is a prequel of famous play “Angan Terha”, in which Yasir has been played the character of Akbar, He is back for theater after seven years and meanwhile he has been appear in the films as well. The income of the play will to donated to those artist, writer and poets who have given their time to the art but now they are not able to earn and living a difficult life without having any job, it is now our duty to help them out in their last times. President Arts Council Muhammad Ahmed Shah said that the whole income will be donated to the artists, writer and poets. He said that we were thinking about it for a long time but we had not enough resources to facilitate them then we makes a plan with anwar Maqsood about it. On the occasion Yasir Hussain said that he has been worked with Anwar Maqsood and he think it is a great opportunity for him to work again with Anwar Maqsood. The producer of the play Dawar Mahmood said that we will be on stage from 1st March, for the first two months the play will be staged at Karachi and then we will have a break for Ramadan and then we will go to Lahore and then Islamabad for two months respectively. Almost all the actors are new in the play, he said that he has taken audition from more than eleven thousand people and he chooses the best people for the play.
No comments:
Post a Comment