کے ایم سی کے ساتھ ہونے والے ایم او یو کے مطابق شہر میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے، متبادل توانائی، مینگروز کے تحفظ اور کچھوﺅں کو بہتر ماحول فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اس حوالے سے ساحلی علاقوں سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں50 ہزار درخت لگانے کے ہدف کو پورا کیا جائے گا،ڈبلیو ڈبلیو ایف کے وفد کی ملاقات
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کو گنجان آبادی کے باعث دیگر مسائل کے علاوہ ماحولیاتی آلودگی کے مسائل بھی درپیش ہیں اس حوالے سے بلدیہ عظمیٰ کراچی اپنے وسائل میں متعدد اقدامات کر رہی ہے تاہم اس حوالے سے اگر کوئی بھی ادارہ کام کرے گا تو اس کو ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کیا جائے گا، ڈبلیو ڈبلیو ایف کی اچھی کارکردگی ہے، توقع ہے کہ تعاون مزید جاری رہے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اپنے دفتر میں ڈبلیو ڈبلیو ایف کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر میٹرو پولیٹن کمشنر ڈاکٹر سید سیف الرحمن، ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن مسعود عالم بھی موجود تھے۔ وفد نے میئر کراچی کو بتایا کہ کے ایم سی کے ساتھ ہونے والے ایم او یو کے مطابق شہر میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے، متبادل توانائی، مینگروز کے تحفظ اور کچھوﺅں کو بہتر ماحول فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، اس حوالے سے ساحلی علاقوں سمیت شہر کے دیگر علاقوں میں50 ہزار درخت لگانے کے ہدف کو پورا کیا جائے گا۔ میئر کراچی نے کہا کہ شہر سے ماحولیاتی آلودگی اجتماعی کوششوں سے ہی ختم کی جا سکتی ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی اس حوالے سے مختلف شعبوں میں کام کر رہی ہے، انسداد تجاوزات مہم سے بھی اس میں خاصی حد تک کمی کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ چڑیا گھر کے اطراف تجاوزات کے خاتمے سے انسانوں کے علاوہ چڑیا گھر کے جانوروں کو بھی صاف ماحول مہیا ہوگا، ہم نے جانوروں کی زندگیوں کو محفوظ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ڈبلیو ایف شہر کے دیگر علاقوں، پارکوں اور سڑکوں کے کناروں پر بھی شجر کاری میں تعاون کرے، مختلف پارکوں اور بڑی سڑکوں، کشمیر روڈ اسپورٹس کمپلیکس میں بھی بڑے پیمانے پر شجرکاری کی جا سکتی ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔ میئر کراچی نے ڈبلیو ڈبلیو ایف کی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہر میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
No comments:
Post a Comment