جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ کو اسی طرح تربیتی سہولتوں کی فراہمی ، جاری ہے جس طرح پہلے جاری تھی، کسی کو منع نہیں کیا گیا ہے، ڈاکٹر سیمی جمالی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا ہے کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ کو اسی طرح تربیتی سہولتوں کی فراہمی جاری ہے جس طرح پہلے جاری تھی، کسی کو منع نہیں کیا گیا ہے۔ یہ باتیں انہوںنے اپنے دفتر میں ملاقات کے لیے آنے والے سابق طلبہ کی تنظیم ”جے ایس ایم یو المنائی پاکستان“ کے صدر پروفیسر سید مکرم علی کی سربراہی میں آنے والے وفد سے کہیں۔ وفد میں پی ایم اے سینٹر کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد، المنائی پاکستان کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر فصاحت اللہ حسینی، پروفیسر ماجد رانا و دیگر شامل تھے۔ المنائی کے صدر پروفیسر مکرم علی نے وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کے باعث اٹھارویں ترمیم کے فیصلے کے بعد سندھ حکومت کے زیر انتظام چلنے والا جناح اسپتال واپس وفاق کے حوالے کیا جا رہا ہے، اس سے جے ایس ایم یو کے طلبہ کو یہ تشویش لاحق ہو گئی ہے کہ ان کا تدریسی اسپتال وفاق کے زیر انتظام جانے کے باعث ان سے تربیتی سہولتیں چھن جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کیوں کہ فی الحال کوئی تدریسی اسپتال ایسا نہیں جو جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک ہو سکے۔ سابق طلبہ کے وفد نے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سے درخواست کی کہ وہ طلبہ کے مستقبل کے لیے جناح اسپتال کی تدریسی اسپتال کی حیثیت بحال رکھیں، فیصلہ اٹھارویں ترمیم کے تحت ہو یا جناح اسپتال وفاق کے زیر انتظام رہے، جے ایس ایم یو کے طلبہ کا جناح اسپتال کے ساتھ 1974ءکی طرز پر الحاق برقرار رہے۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے وفد سے کہا کہ جس طرح ماضی میں سندھ میڈیکل کالج کے طلبہ کو جناح اسپتال میں تربیتی سہولتیں حاصل تھیں، مستقبل میں بھی اسی طرح جاری رہیں گی، اسپتال انتظامیہ نے طلبہ کو اس پہلے بھی کبھی منع نہیں کیا اور نہ ہی اب روکیں گے۔ ڈاکٹر سیمی جمالی کا کہنا تھا کہ جناح اسپتال میں جے ایس ایم یو کے طلبہ و طالبات کو تمام تربیتی سہولتیں اسی طرح بلا تعطل جاری ہیں جس طرح ماضی میں جب یونی ورسٹی وجود میں نہیں آئی تھی، یہ سہولتیں میسر تھیں۔ وفد کے اراکین نے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کی جانب سے وقت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
No comments:
Post a Comment