اٹھارہویں ترمیم، پیپلز پارٹی کے حوصلے بلند، پارٹی میں فارورڈ بلاک بننے کی صورت میں بھی وزیر اعلیٰ کو ہٹانے کے لیے فلور کراسنگ نہیں ہو سکتی، قانونی ماہرین
فارورڈ بلاک میں شامل اراکین اگر وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے خلاف ووٹ ڈالنے کے بجائے ایوان سے غیر حاضر رہ کر ووٹ نہ بھی ڈالیں تو بھی وزیر اعلیٰ کو نہیں ہٹایا جا سکتا، ماہرین
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) قانونی ماہرین کے مطابق 18ویں ترمیم نے پیپلز پارٹی کے حوصلے بلند کر دیے ہیں، پارٹی میں فارورڈ بلاک بننے کی صورت میں بھی وزیر اعلیٰ سندھ کو ہٹانے کے لیے فلور کراسنگ نہیں ہو سکتی، وزیر اعلیٰ کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد میں مخالف پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کی صورت میں وہ رکن اسمبلی نا اہل ہو جائے گا، اس لیے فوری طور پر وزیر اعلیٰ سندھ کو کوئی خطرہ نہیں البتہ صرف وفاقی حکومت کسی بھی صوبے میں ایمرجنسی لگا کر وزیر اعلیٰ کو ہٹا سکتی ہے۔ آئینی ماہرین کے مطابق تحریک انصاف کو سندھ کے وزیر اعلیٰ کو ہٹانے کے لیے فوری طور پر کوئی کام یابی ملتی دکھائی نہیں دے رہی۔ آئینی ماہرین نے بتایا کہ آئین کی شق63 اے کے مطابق اگر کسی صوبے میں فارورڈ بلاک بن بھی جائے تو بھی فارورڈ بلاک میں شامل کوئی رکن صوبائی اسمبلی تین چیزوں پر اسمبلی میں ووٹ نہیں دے سکتا، ان میں بجٹ کی منظوری، آئینی ترمیم اور وزیر اعلیٰ کے خلاف آنے والی تحریک عدم اعتماد شامل ہیں، اس لیے سندھ میں اگر فارورڈ بلاک بن گیا تو بھی
وزیر اعلیٰ سندھ کے لیے فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارورڈ بلاک البتہ پانچ سال تک مختلف بل پاس کر کے اور حکومت کو بل پاس کرنے سے روک کر کام میں رکاوٹ بن سکتے ہیں اور وزیر اعلیٰ کے اختیارات کم کرنے کا بل پاس کر کے بھی وزیر اعلیٰ کو کام کرنے سے روک سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں وفاقی حکومت صوبے میں گورنر راج بھی لگا سکتی ہے اس میں آئین منع نہیں کرتا۔ سینئر ایڈووکیٹ حامد خان نے کہا کہ کسی بھی صوبے کے وزیر اعلیٰ کو ہٹانے کے صرف دو ہی طریقے ہیں پہلا طریقہ تحریک عدم اعتماد کا اور دوسرا طریقہ وفاقی حکومت کسی بھی صوبے میں ایمرجنسی لگا کر گورنر راج نافذ کر کے وزیر اعلیٰ کو ہٹا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فارورڈ بلاک میں شامل اراکین اگر وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ووٹ ڈالنے کے بجائے ایوان سے غیر حاضر رہ کر ووٹ نہ بھی ڈالیں تو بھی وزیر اعلیٰ کو نہیں ہٹایا جا سکتا کیوں کہ کسی بھی صوبے کے کل اراکین کی اکثریت سے ہی وزیر اعلیٰ منتخب ہو سکتا ہے۔
No comments:
Post a Comment