سعودی عرب میں ہر طرح کے کینسر میں سالانہ 11 فی صد اضافہ ہو رہا ہے اور نومولود میں اس کی شرح67 فی صد تک پہنچ چکی ہے
ریاض (نیوز اپ ڈیٹس) سعودی عرب کے امراض کے کنسلٹنٹ معاون پروفیسر ڈاکٹر رائد بن سلیم نے کہا ہے کہ حق (شیشہ)کبسہ، آلودگی اور ڈبوں کے کھانے استعمال کرنے کے باعث نئی نسل کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا ہو رہی ہے۔ سعودی نشریاتی ادارے کے مطابق المجمعہ یونیورسٹی ریاض میں امراض کے کنسلٹنٹ معاون پروفیسر ڈاکٹر رائد بن سلیم نے کہا کہ بچے اور لڑکے زیادہ نمک والی غذائیں، روغنیات اور میٹھی اشیاءحد سے زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب میں موٹاپا 70 فی صد سے زیادہ ہو چکا ہے جو انتہائی خطرے کی علامت ہے۔ مملکت میں منہ، دانتوںکے امراض، بلڈپریشر، ذیابیطس اور ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ کی بیماریاں عام ہیں، دماغ میں انجماد خون، اعصابی امراض میں سب سے زیادہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ ڈاکٹر رائد نے کہا کہ اس کا علاج سب سے پیچیدہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کا مرض زیادہ تر موروثی ہے۔ اس کا علاج نہیں صرف احتیاطی تدابیر سے اسے کنٹرول کیا جا سکتا ہے، کینسر کے اعداد و شمار سے اس امر کی نشان دہی ہوتی ہے کہ خون کا کینسر نومولود بچوں میں بہت زیادہ ہے۔ ڈاکٹر رائد نے بتایا کہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں ہر طرح کے کینسر میں سالانہ 11 فی صد اضافہ ہو رہا ہے اور نومولود میں اس کی شرح67 فی صد تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ جس قدر ہو سکے ڈبوں کے کھانوں سے دور رہا جائے کیوں کہ یہ ان میں نظام ہضم کو لگنے والے کینسر کے عناصر پائے گئے ہیں۔
No comments:
Post a Comment