19 December 2018
مئیر کراچی نے شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بن کر کراچی میں توڑ پھوڑ کی ہے، ملبہ وہیں کا وہیں پڑا ہے، تجاوزات کے نام پر لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، فاروق ستار
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) کراچی کی مقامی عدالت نے لاﺅڈ اسپیکر ایکٹ اور اشتعال انگیز تقریر کیس کی سماعت7 جنوری تک ملتوی کر دی۔ بدھ کو کراچی سٹی کورٹ میں ایم کیو ایم رہنماﺅں کے خلاف لاﺅڈ اسپیکر ایکٹ اور اشتعال انگیز تقریر کے2 مقدمات کی سماعت ہوئی، ایم کیو ایم کے سابق کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت ڈاکٹر فاروق ستار کے وکیل نے استدعا کی کہ ہمیں سندھ ہائی کورٹ عدالتی کارروائی کے لیے پہنچنا ہے اس لیے ہمیں اگلی تاریخ دے دی جائے۔ بعد ازاں عدالت نے مقدمے کی سماعت7 جنوری تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ سولجر بازار تھانے میں درج لاﺅڈ اسپیکر ایکٹ کے مقدمے میں فاروق ستار، مئیر کراچی وسیم اختر اور دیگر پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے، ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر کے خلاف مقدمہ نیو ٹاﺅن اور سولجر بازار تھانے میں درج ہے۔ پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ملک میں بہت بے یقینی کی صورت حال ہے، سرمایہ کاری رکی ہوئی ہے اور غربت میں اضافہ ہو رہا ہے، بے روزگاری بڑھ رہی ہے، مہنگائی ہو رہی ہے، حکومت سرمایہ کاری بڑھائے، سرمایہ کاروں کو ڈرایا، دھمکایا نہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کا سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے جو ابھی تک اپنی جگہ پر موجود ہے، خدا جانے ”کے فور“ کب بنے گا۔ فاروق ستار نے ایک بار پھر میئر کراچی وسیم اختر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مئیر کراچی نے شاہ سے زیادہ شاہ کا وفادار بن کر کراچی میں توڑ پھوڑ کی ہے، ملبہ وہیں کا وہیں پڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے نام پر لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، جو مارکیٹیں خالی کرائی گئیں وہ تجاوزات نہیں تھیں، ہزاروں لوگ اس سے بے روزگار ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم سی، سندھ حکومت اور وفاق کے پاس کوئی پلان نہیں ہے، 99 فی صد رشین اور امریکن کٹنگ ہے، نہر خیام کئی مرتبہ الاٹ ہوئی۔ فاروق ستار نے کہا کہ ہم اپنے لوگوں کو بے سہارا نہیں چھوڑیں گے، ان کے گھر ہرگز کسی کو گرانے نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی تشویش ناک صورت حال ہے، معیشت کو تباہ و برباد کر دیا گیا ہے، کراچی کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا ہے۔ فاروق ستار نے کہا کہ قبضہ مافیا اور سرکاری افسران کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے، کلفٹن میں بڑے بڑے گِدھوں کا قبضہ ہے جس کو ختم کرایا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گورننس نام کی کوئی چیز نہیں، کراچی کے لیے خصوصاً کوئی منصوبہ نہیں ہے، کراچی کب تک ملکی معیشت کا بوجھ اٹھائے گا؟ شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، کے ایم سی ہوش کے ناخن لے۔ انہوں نے کہا کہ سرکلر ریلوے کی بحالی کا منصوبہ کہاں تک پہنچا اس معاملے پر کوئی بریفنگ ہی نہیں ہوئی۔ فاروق ستار نے میئر کراچی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہوش کے ناخن لیں اور سرمایہ کاری کو تیز کریں۔ انہوں نے میڈیا کے توسط سے میئر کراچی سے سوال کیا کہ کراچ
ی میں ہونے والے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں بے روزگار ہونے والوں کو دوبارہ کیسے بسایا جائے گا؟
ی میں ہونے والے تجاوزات کے خلاف آپریشن میں بے روزگار ہونے والوں کو دوبارہ کیسے بسایا جائے گا؟
No comments:
Post a Comment