علی رضا عابدی قتل کی مزید تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ساﺅتھ نے ایس ایس پی ساﺅتھ کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رکن قومی اسمبلی علی رضا عابدی کے قاتلوں تک پہنچنے کے لیے جیل میں قیدیوں سے تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے جب کہ قتل کی تفتیش کے لیے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل کے کیس سے متعلق تفتیشی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ قاتلوں تک پہنچنے کے لیے جیل میں قیدیوں سے تحقیقات کی جائیں گی جب کہ ٹارگٹ کلنگ کیسز میں گرفتار اور رہا ہونے والے ملزمان سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق جائے وقوع کی جیو فینسنگ کروائی جارہی ہے، اطراف کے 6مقامات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی گئی ہے۔ دوسری جانب علی رضا عابدی قتل کی مزید تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ساﺅتھ جاوید عالم اوڈھو نے خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے، ٹیم کوملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیتے ہوئے روزانہ رپورٹ دینے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ ایس ایس پی ساﺅتھ پیر محمد شاہ کو ٹیم کی سربراہی سونپی گئی ہے۔ ٹیم کے دیگر ارکان میں ایس ایس پی انویسٹی گیشن طارق دھاریجو، ایس پی کلفٹن سوہائے عزیز، ایس ڈی پی او مختیار احمد خاص خیلی، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن راجہ اظہر محمود، ایس ایچ او گزری اسد اللہ منگی اور ایس آئی او گزری چوہدری امانت شامل ہیں۔ تفتیشی حکام کے مطابق علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات پولیس، سی ٹی ڈی اور رینجرز اہل کار کر رہے ہیں جب کہ مقتول کے سکیورٹی گارڈ سمیت 4 افراد سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ قتل کی تحقیقات کے لیے جیل میں قید کالعدم تنظیموں اور سیاسی جماعتوں کے قیدیوں سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔ حکام کے مطابق فائر کیے گئے نائن ایم ایم اور30 بور پستول کے خول کی فرانزک کرائی جا چکی ہے جب کہ جائے وقوع کی جیو فینسنگ بھی کرائی جا رہی ہے۔ علی رضا عابدی کے موبائل فون کا ڈیٹا اور جائے حادثہ کے قریب لگے مختلف سی سی ٹی وی سے بھی مدد لی جا رہی ہے جب کہ مختلف ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں گرفتار اور رہا ہونے والے ملزمان سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
No comments:
Post a Comment