کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) ماہرین نے خبر دار کیا ہے کہ موبائل فون کا استعمال بچوں کے دماغ کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ امریکا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق9 اور10 سال کے وہ بچے جو7 گھنٹوں سے زیادہ وقت موبائل فون استعمال کرتے ہوئے گزارتے ہیں ان کے دماغ کی بیرونی جھلی کم زور ہوجاتی ہے۔ یہ جھلی معلومات کو پراسس کرنے کا کام سر انجام دیتی ہے۔
ماہرین کے مطابق وہ بچے جو صرف ایک سے2 گھنٹے بھی موبائل فون کے ساتھ گزارتے ہیں ان میں سوچنے سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ مذکورہ تحقیق کے لیے ساڑھے4 ہزار بچوں کے دماغ کا اسکین کیا گیا۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب ماہرین نے بچوں پر موبائل فون کے مضر اثرات کی نشان دہی کی ہے۔ ماہرین کے مطابق موبائل فون اور ٹچ اسکرین کا بہت زیادہ استعمال نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہے اور یہ رنگ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کا حامل ہوتا ہے۔ یہ نیلی اسکرینز بہت شدت سے نہ صرف بچوں بلکہ بڑوں کی آنکھوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ آنکھ کے پردے کو نقصان پہنچا سکتی ہیں اور ہمیشہ کے لیے نابینا بھی کر سکتی ہیں۔ مستقل روشن یہ اسکرینز تمام عمر کے افراد کی آنکھوں پر نہایت خطرناک اثر ڈالتی ہیں اور یہ نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔ ان تمام بیماریوں کو ماہرین نے ڈیجیٹل بیماریوں کا نام دیا ہے جو آج کے ڈیجیٹل دور کی پیدا وار ہیں۔ ماہرین کے مطابق اس اسکرین کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا دماغی کارکردگی کو بتدریج کم کر دیتا ہے جب کہ یہ نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ موبائل کے متواتر استعمال سے بچے اور بڑے رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار ان کی نیند میں خلل بھی پڑتا ہے۔
No comments:
Post a Comment