قبضہ مافیا نے سبزی منڈی میں درجنوں بیواﺅں،یتیموں کی دکانوں اورپارکنگ ،فائر اسٹیشن ،واٹر ٹینک ،اوور ہیڈ ٹینک اور بیت الخلاءو دیگر عوامی سہولتوں کیلیے مخصوص زمین پر بھی قبضہ کررکھا ہے،ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی کا سپریم کورٹ کو خط ارسال
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس)سندھ حکومت کی ایگری کلچر مارکیٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ کو ارسال خط میں سبزی منڈی میں 2ار ب روپے کی سرکاری اراضی مافیا کے زیر قبضہ ہونے کا انکشاف کیا ہے۔جس میں پارکنگ اور فائر اسٹیشن کے لیے مخصوص اراضی، واٹر ٹینک اور اوور ہیڈ ٹینک ، بیت الخلاءو دیگر عوامی سہولتوں کیلیے مخصوص زمین شامل ہے، قبضہ مافیا نے سبزی منڈی میں درجنوں بیواﺅں اور یتیموں کی دکانوں پر بھی قبضہ کررکھا ہے ، خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ کے احکام پر جب سبزی منڈی میں مارکیٹ کمیٹی نے تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کیا تو سبزی منڈی میں قابض مافیا نے رکاوٹیں ڈالنی شروع کردیں۔خط کے مطابق ان عناصر نے تحریک انصاف کے مقامی رہنما کا بھی تعاون حاصل کرلیا اور تجاوزات کے خلاف آپریشن رکوانے کے لیے مظاہرہ کیا اور سپر ہائی وے بلاک کردی جس پر ان عناصر کے خلاف ایف آئی آر بھی درج ہوئی اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئیں، خط میں قبضہ مافیا کے کارندوں ، سرپرستی کرنیو الے منڈی کے نام نہاد 14تاجر رہنماﺅں کے نام بھی درج کیے گئے ہیں، خط میں استدعا کی گئی ہے کہ مارکیٹ کمیٹی نے اعلی عدلیہ کے حکم پر عمل درآمد کیلیے پولیس اور انتظامیہ سے مدد مانگی لیکن خاطر خواہ مدد نہ مل سکی جس کی وجہ سے قبضہ مافیا کے خلاف کارروائی میں مشکل پیش آرہی ہے۔مارکیٹ کمیٹی میں مقرر کیے جانے والے ایڈمنسٹریٹرز نے رفاہی پلاٹوں پر خلاف قانونی الاٹمنٹ دے دیاہے جن کے مقدمات لوئر کورٹ اور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں،مارکیٹ کمیٹی نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ کراچی کو تجاوزات سے پاک کرنے سرکاری اراضی اور بیواﺅں اور یتیموں کا حق دلوانے کیلیے جعلی اور غیرقانونی الاٹمنٹ کی دستاویزات پر قائم مقدمات ختم کرنے کا حکم دیا جائے تاکہ اربوں روپے کی ایکسپورٹ کے ذریعے معیشت میں اہم کردار ادا کرنے والی سبزی اور فروٹ منڈی کو تجاوزات سے پاک کیا جا سکے۔
No comments:
Post a Comment