ملاقات میں صوبے میں بجلی و گیس کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان اور وزیر برائے پیٹرولیم غلام سرور نے ملاقات کی۔ ملاقات میں صوبے میں بجلی و گیس کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور نے ملاقات کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے گیس لوڈ شیڈنگ سے متعلق وزیر پیٹرولیم کو آگہی دی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صنعتی یونٹ بند اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے، پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب اور سی این جی اسٹیشنز بند ہیں، یہ صورت حال ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کو گیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم نے وزیر اعظم عمران خان کو تمام صورت حال سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ وزیر اعلیٰ سندھ سے وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ بجلی کے علاوہ ٹرانسمیشن بھی صوبائی معاملہ ہے، پاور جنریشن ٹھیک ہے لیکن ترسیل بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ تقسیمی نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے، حکومت سندھ نے حیسکو اور سیپکو کے27 ارب ادا کر دیے تھے، معاہدہ تھا کہ سندھ میں ایم آر یا چیک میٹر لگیں گے تاکہ چوری کو روکیں۔ انہوں نے کہا کہ میٹر6 ماہ میں لگانے تھے لیکن2 سال ہو گئے میٹر نہیں لگے۔ وفاقی وزیر عمر ایوب نے یقین دہانی کروائی کہ میٹر جلد لگائیں گے، ہر ماہ ایک ارب سے زائد حیسکو اور سیپکو کو ادا کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر عمر ایوب نے سندھ میں کنڈا کلچر کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت سے تعاون کی درخواست کی۔ جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بجلی چوری چند لوگ کرتے ہیں اور بندش پورے گاﺅں کی ہوتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی چوری کو ٹیکنالوجی کے ذریعے روکیں۔ ملاقاتوں میں صوبائی اور وفاقی سیکریٹریز بھی موجود رہے۔
No comments:
Post a Comment