جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری اوپن کورٹ میں پروجیکٹر پر چلائی جائے گی، انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، اربوں روپے کے کھانچے ہیں، معاف نہیں کریں گے، چیف جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس
لاہور (نیوز اپ ڈیٹس) سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاونٹس کیس میں کمرہ عدالت میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری اوپن کورٹ میں پروجیکٹر پر چلائی جائے گی، انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، اربوں روپے کے کھانچے ہیں، معاف نہیں کریں گے۔ پیر کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں جعلی بینک اکاونٹس کیس پر ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی جس میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وکیل ہیں، آپ نے فیس لی ہوئی ہے اس لیے ہم آپ کو سنیں گے لیکن فیصلہ ہم نے ہی کرنا ہے۔ چیف جسٹس نے اومنی گروپ کے مالکان کے وکلا منیر بھٹی اور شاہد حامد کے ساتھ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ اومنی گروپ کے مالکان کا غرور ختم نہیں ہوا، قوم کے اربوں روپے کہاں گئے اور پھر بھی بدمعاشی کر رہے ہیں، ان لوگوں کو معاف نہیں کرسکتے جنہوں نے قوم کا پیسہ کھایا، لگتا ہے انہیں اڈیالہ جیل سے کہیں اور شفٹ کرنا پڑے گا۔ سپریم کورٹ نے کمرہ عدالت میں پروجیکٹر لگانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری اوپن کورٹ میں پروجیکٹر پر چلائی جائے گی۔ انور مجید کے ساتھ اب کوئی رحم نہیں، اربوں روپے کے کھانچے ہیں، معاف نہیں کریں گے۔
No comments:
Post a Comment