ڈاکٹر ہرتہمینہ سے فلیٹ خالی کرایا گیا تو ڈاکٹر سیمی جمالی سے بھی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی سیٹ واپس لینے کے لیے عدالت سے رجوع کیا جائے گا، ڈاکٹرایسوسی ایشن
کراچی(اسٹاف رپورٹر) جناح اسپتال ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ہرتہمینہ خان سے فلیٹ خالی کروانے کے لیے پولیس اور ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کی طلبی کی مذمت کی ہے اور اسپتال کی عارضی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کو اس ظالمانہ اقدام سے باز رہنے کی ہدایت کی ہے۔ ایسوسی ایشن کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق اسپتال کی21 ایکڑ اراضی پر 45 سالوں سے850 افراد غیر قانونی طور پر قابض ہیں جنہوں نے کوارٹرز میں پورشن بنا کر کرائے پر دیے ہوئے ہیں، کچھ ملازمین نے سرکاری کوارٹرز فروخت کر دیے ہیں لیکن آج تک ڈاکٹر سیمی جمالی نے ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی تاہم اب ذاتی عناد و رنجش پر ایک مستند اسسٹنٹ پروفیسرڈاکٹر ہرتہمینہ خان سے فلیٹ کرانے کے لیے پولیس و ایگزیکٹیو مجسٹریٹ کو طلب کر لیا گیا ہے جو قابل مذمت ہے۔ ڈاکٹر سیمی جمالی ایک ایسی خاتون اسسٹنٹ پروفیسر کو بے گھر کرنا چاہتی ہیں جو اپنی تین معصوم بچیوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں جو جناح اسپتال کے ای این ٹی ڈپارٹمنٹ میں روزانہ درجنوں مریضوں کا معائنہ کرتی ہیں، جو ہفتہ میں درجنوں پیچیدہ آپریشن کر کے مریضوں کو بیماریوں سے نجات دلاتی ہیں اورجو پاکستان کی چند معروف خاتون ای این ٹی ہیڈ اینڈ نیک سرجنز میں سے ایک ہیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر سیمی جمالی تین معصوم بچیوں کی ماں کو بے گھر کر کے کیا ثابت کرناچاہتی ہیں؟ ڈاکٹر سیمی جمالی کا مو ¿قف ہے کہ فلیٹ ڈاکٹر ہرتہمینہ کے سابق شوہر ڈاکٹر کاشف کو الاٹ ہوا تھا تو اگرچہ فلیٹ ڈاکٹر کاشف کو ہی الاٹ ہوا تھا لیکن اب ڈاکٹر کاشف اپنے اہل خانہ کے ساتھ عسکری فلیٹس میں رہائش پذیر ہیں، انہیں فلیٹ کی ضرورت نہیں تاہم تین معصوم بچیوں کی ماں ڈاکٹر ہرتہمینہ خان کو ضرورت ہے اور چوں کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے درجنوں پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور اسسٹنٹ پروفیسرز جناح اسپتال کے فلیٹوں میں رہ رہے ہیں اس لیے ڈاکٹر ہرتہمینہ خان بھی اس فلیٹ میں رہنے کی حق دار ہیں۔ اعلامیے میںکہا گیا ہے کہ ڈاکٹر سیمی جمالی کو حکومت سندھ نے عارضی طور پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا چارج دیا تھا کہ جب تک مستقل ڈائریکٹر نہیں مل جاتا ڈاکٹر سیمی تعینات رہیں گی لیکن اب سیاسی اثر و رسوخ کے باعث وہ مستقل اس سیٹ پر قابض ہو گئی ہیں اور ملازمین پر مظالم ڈھا رہی ہیں اگر ڈاکٹر ہرتہمینہ سے فلیٹ خالی کرایا گیا تو ڈاکٹر سیمی جمالی سے بھی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کی سیٹ کا قبضہ واپس لینے کے لیے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔ دوسری جانب یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اسپتال میں پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز، اسسٹنٹ پروفیسرز، میڈیکل آفیسرز، اسٹاف نرسز، کلینکل و نرسنگ انسٹرکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف، کلیریکل اسٹاف، سیکورٹی اسٹاف اور سینیٹری اسٹاف سمیت دیگر عملے کی 1200 سے زائد اسامیاں خالی ہیں، اسپتال میں پہلے ہی ڈاکٹروں کی کمی ہے ایسے میں ایک ڈاکٹر کو بے گھر کرنے سے مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
No comments:
Post a Comment