کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہریوں کی اہم ترین ضرورت قبرستانوں کی کمی کو پورا
کرنے کے لیے28 سال بعد نئے قبرستانوں کی تعمیر اور پرانے قبرستانوں کی توسیع کر کے مجموعی طور پر 55 ہزار سے زیادہ قبروں کی گنجائش نکالی گئی ہے جس پر 60 ملین روپے لاگت کا تخمینہ ہے، ان منصوبوں کے بعد10 سال کی ضروریات پوری ہوں گی، ماڈل قبرستان میں بچوں کے لیے علیحدہ بلاک مختص کیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سرجانی ٹاﺅن سیکٹر16-A، نادرن بائی پاس پر بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے شاہ عبداللطیف بھٹائی قبرستان کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 28 سال قبل بلدیہ عظمیٰ کراچی نے مواچھ گوٹھ کے قریب قبرستان کی زمین حاصل کر کے برادریوں میں تقسیم کی تھی، آج شہر کے تمام قبرستانوں میں گنجائش ختم ہو چکی ہے اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا تھا، اس دشواری کو محسوس کرتے ہوئے ہم نے 2 نئے قبرستان تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جہاں50 ہزار قبروں کی گنجائش نکالی گئی ہے جب کہ پرانے قبرستانوں کی توسیع کے بعد5 ہزار قبروں کی مزید گنجائش پیدا ہوئی ہے۔ سرجانی ٹاﺅن سیکٹر16-A میں 10 ایکڑ رقبے پر جدید اور ماڈل قبرستان تعمیر کیا گیا ہے جہاں پندرہ ہزار قبروں کی گنجائش ہوگی جب کہ عظیم پورہ قبرستان کی زمین کو قابضین سے خالی کرا کر مزید پانچ ہزار قبروں کی گنجائش نکالی گئی ہے، مستقبل قریب میں پینتیس ہزار قبروں کی گنجائش کا ایک قبرستان سپر ہائی وے لنک روڈ پر بھی تعمیر ہوگا۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ شہر میں قبرستانوں کی کمی ہوگئی ہے اور یہ بہت بڑی ضرورت ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی نے 28 سال پہلے مواچھ گوٹھ میں قبرستان کے لیے زمین حاصل کر کے مختلف برادریوں میں تقسیم کی تھی جب کہ 28 سال تک اس ضروریات کا خیال نہیں رکھا گیا اور آج شہر کے قبرستان بھر چکے اور ان میں تدفین کی گنجائش ختم ہو چکی ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ماڈل قبرستان کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا ہے جس کا فیزI- مکمل ہوچکا ہے جس میں چاردیواری، واٹر ٹینک، دروازے اور بھرائی وغیرہ شامل ہے ہم صرف زمین پر سنگ بنیاد نہیں رکھ رہے بلکہ ایک فیز کو مکمل کرلیا اور دوسرے فیز پر کام جاری ہے جس میں بلاک کی سطح پر ترقیاتی کام ہو رہے ہیں، بلاک ایک میں تین ہزار قبروں کی گنجائش نکالی جا رہی ہے جس میں برساتی پانی کی نکاسی کی نالیاں تعمیر ہوں گی، اندرونی روڈ اور فٹ پاتھ، دفتر، نماز کی جگہ اور قبروں کی نمبرنگ اور کرب بلاک کی تنصیب جون 2019ءسے قبل مکمل کر لی جائے گی۔ میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ قبرستانوں کی مرمت اور دیکھ بھال و توسیع پر بھی کام جاری ہے، عظیم پورہ قبرستان اور شاہ فیصل کی زمین کو قابضین سے خالی کرا کر توسیع کی گئی ہے جس میں پانچ ہزار قبروں کی گنجائش نکالی گئی ہے، محمد شاہ قبرستان میں سیوریج کی لائن ڈالی گئی ہے جب کہ 6 مختلف قبرستانوں کی ترقی و توسیع پر جلد کام شروع کر دیا جائے گا جن میں سلیم آباد قبرستان اورنگی ٹاﺅن، تھورانی گوٹھ قبرستان اورنگی ٹاﺅن، النور انڈسٹریل ایریا قبرستان، یاسین آباد قبرستان، سخی حسن قبرستان، محمد شاہ قبرستان نارتھ کراچی شامل ہیں۔ میئر کراچی نے کہا کہ مستقبل قریب میں سپر ہائی وے لنک روڈ پر22 ایکڑ رقبے پر ایک اور قبرستان تعمیر ہوگا جہاں پینتیس ہزار قبروں کی گنجائش ہوگی مجموعی طور پر بلدیہ عظمیٰ کراچی نئے و پرانے قبرستانوں کی تعمیر، ترقی و توسیع پر60 ملین روپے خرچ کررہی ہے جس پر55 ہزار قبروں کی نئی جگہ دست یاب ہوگی۔
No comments:
Post a Comment