Thursday, February 21, 2019

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے شینزن یونیورسٹی چین سے باہمی تعاون کے لیے مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کر لیے

اسلام آباد (نیوز اپ ڈیٹس) چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر طارق بنوری اور شینزن یونیورسٹی چین کے پریذیڈنٹ پروفیسر لی کنگ کوانگ نے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور شینزن یونیورسٹی کی جانب سے جمعرات کے روز کمیشن سیکریٹریٹ میں باہمی تعاون کے لیے مفاہمت کی یاد داشت پر دستخط کر دےے۔ اس مفاہمت کی یاد داشت کے تحت شینزن یونیورسٹی اسپلٹ پی ایچ ڈی، پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کے ڈگری پروگراموں کے لیے فلی فنڈڈ اسکالر شپ، مشترکہ ریسرچ پروگراموں کا اجرائ، اساتذہ اور طلبہ کا تبادلہ، شینزن یونیورسٹی اور پاکستانی جامعات کے مابین ادارہ جاتی تعلقات میں تعاون کا اعادہ کیا گیا ہے جب کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن اور چائنیز ایسوسی ایشن آف ہائر ایجوکیشن کے تحت بننے والے کنسور شیم میں شینزن یونیورسٹی کی شمولیت کے اسٹیٹس کے حوالے سے بھی مفاہمت کی یاد داشت میں دستخط کیے گئے ہیں۔ شینزن یونیورسٹی کے وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہوئے ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ شینزن یونیورسٹی کا پاکستانی طلبہ کو پی ایچ ڈی اور پوسٹ ڈاکٹریٹ کے مواقع فراہم کرنا خوش آئند اقدا م ہے۔ ڈاکٹر بنوری نے کہا کہ چین پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کی ڈویلپمنٹ میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے اور ہم چین، پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تناظر میں اس تعاون کو مزید مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شینزن یونیورسٹی نے جس طرح سے ”شینزن خصوصی اقتصادی زون“ میں کلیدی کردار ادا کیا ہے پاکستان میں سی پیک کے پراجیکٹ کے تحت بننے والے خصوصی اقتصادی زونزکے لیے شینزن یونیورسٹی کے تجربے سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر بنوری نے چینی جامعہ کے وفد کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ٹرانس نیشنل ایجوکیشن پالیسی کے متعلق بریف کرتے ہوئے بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن بین الاقوامی جامعات کو پاکستان میں اپنے کیمپس اور سب کیمپس بنانے کے لیے خوش آمدید کہتا ہے جب کہ پاکستانی جامعات کو بیرون ملک اپنے کیمپس اور سب کیمپس بنانے کے لیے بھی رہنمائی کرنے کے لیے پر عزم ہے۔ ڈاکٹر بنوری نے چینی جامعہ کے وفد سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کا تعارف کرواتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے مقاصد میں شامل ہے کہ ریسرچ کی ترویج اور فنڈنگ کرے، اعلیٰ تعلیم کے معیار کو برقرار رکھے اور استعداد کار میں بہتری کے لیے اقدامات کرے۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو درپیش چیلنجز میں سب سے اہم ریسرچ اور اعلیٰ تعلیم کی کوالٹی کو برقرار رکھنا ہے۔ پروفیسر لی کنگ کوانگ نے ڈاکٹر بنوری کو پاکستان آنے کی دعوت دینے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ شینزن یونیورسٹی کو قائم ہوئے چالیس سال کا عرصہ ہوا ہے جس میں اس ادارے نے تیزی سے ترقی کی منازل طے کی ہیں اور عالمی رینکنگ میں نام کمایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کا ادارہ چین کے ایک خصوصی اقتصادی زون میں ہے اور اس ادارے نے ملکی اور بیرون ملک سطح پر تیزی سے بڑھتی ہوئی جامعہ کے طور پر خود کو متعارف کروایا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دیگر شعبہ جات میںکام کرنے کے ساتھ ساتھ شینزن یونیورسٹی نے بیرون ملک جامعات کے ساتھ روابط استوار کرنے اور دیگر ممالک کے طلبہ کو شینزن یونیورسٹی میں داخلہ جات فراہم کرنے پر بھی توجہ مرکوز کر رکھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پاکستانی طلبہ شینزن یونیورسٹی میں آئیں اور چین کی ترقی کا خود مشاہدہ کریں۔ ایڈوائزر ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ وسیم ایس ہاشمی سید نے اس موقع پر ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام کے بعد سے ہائر ایجوکیشن سیکٹر میں ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے چینی وفد کو بریفنگ میں بتایا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2002ءمیں اپنے قیام کے بعد سے ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ اور ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ میں فنڈنگ کر کے پاکستانی جامعات کے معیار کو بہتر کیا ہے۔ اس موقع پراسلام آباد کی جامعات کے وائس چانسلرز اور نمائندگان نے بھی شرکت کی۔

No comments:

Post a Comment

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان لاہور (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اطلاعات پن...