Friday, February 8, 2019

پی ایم ڈی سی کے حوالے سے غیر متعلقہ آرڈی ننس کو واپس لے کر نیا آرڈی ننس جاری کیا جائے، ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد

پی ایم اے کا مطالبہ ہے کہ اچھی شہرت کے حامل تین سے چار افراد پر مشتمل نئی عبوری کونسل قائم کی جائے جو دو مہینے کے اندر اندر الیکشن کروائے اور اس دوران صرف روز مرہ کے کاموں تک محدود رہے، کونسل کی کل تعداد35 ممبران پر مشتمل ہو، ان کی اکثریت (24) کا چناﺅ ڈاکٹرز کریں جو تمام صوبوں سے سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل فیکلٹی، ڈینٹل فیکلٹی اور فیملی فزیشن کی نمائندگی کریں، نئی کونسل کی مدت چار سال ہونی چاہیے، ہم آزاد، خود مختار، ایمان دار اور جمہوری پی ایم ڈی سی چاہتے ہیں
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (سینٹر) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پی ایم ڈی سی میں موجودہ انتشار اور عدم استحکام کی صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے جس سے پی ایم ڈی سی کی کارکردگی بری طرح سے متاثر ہوئی ہے، حال ہی میں (5فروری2019 کو) صدر پاکستان کی جانب سے پی ایم ڈی سی کے حوالے سے ایک صدارتی حکم جاری ہوا جس کے مطابق ایک17رکنی کونسل کا چناﺅ عمل میں لا یا جائے گا جو پی ایم ڈی سی کے معاملات چلائے گی۔ ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد کا مزید کہنا تھا کہ پی ایم اے پہلے ہی اس صدارتی فرمان کو نامنظور کر چکی ہے، اب موجودہ حالات میں جو ہم سمجھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ اس آرڈی ننس کے نافذ ہونے کے بعد پہلے والی عبوری کمیٹی جس کے سربراہ جسٹس شاکر اللہ جان تھے اپنا وجود کھو چکی ہے، اب چوں کہ آرڈی ننس کے بعد کوئی نئی کونسل نہیں ہے تو پی ایم ڈی سی غیر یقنی صورت حال سے دو چار ہوگئی ہے، یہ صورت حال پی ایم اے اور ڈاکٹر برادری کے لیے ناقابل قبول ہے، پی ایم اے پہلے ہی صدر پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کو خط لکھ چکی ہے کہ اس آرڈی ننس کو واپس لیا جائے۔
 ان کا کہنا تھا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان کو بھی خطوط لکھ چکے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں پی ایم اے کی حمایت کریں، پی ایم اے ایک فرےق ہونے کے ناتے ایک دفعہ پھر مطالبہ کرتی ہے کہ اس نئے آرڈی ننس کو فوراً منسوخ کیا جائے کیوں کہ یہ بل پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے پاس نہیں ہو پائے گا، اس طرح ایک پھر نئی عبوری کونسل قائم ہوگی اور میوزیکل چیئر کا یہ کھیل جاری رہے گا۔ ڈاکٹر ایس ایم قیصر کا کہنا تھا کہ پی ایم اے مطالبہ کرتی ہے کہ اس غیر متعلقہ آرڈی ننس کو واپس لیا جائے اور نیا آرڈی ننس جاری کیا جائے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اچھی شہرت کے حامل تین سے چار افراد پر مشتمل نئی عبوری کونسل قائم کی جائے جو دو مہینے کے اندر اندر الیکشن کروائے اور اس دوران صرف روز مرہ کے کاموں تک محدود رہے، کونسل کی کل تعداد35 ممبران پر مشتمل ہو، ان کی اکثریت (24) کا چناﺅ ڈاکٹرز کریں جو تمام صوبوں سے سرکاری اور پرائیویٹ میڈیکل فیکلٹی، ڈینٹل فیکلٹی اور فیملی فزیشن کی نمائندگی کریں، نئی کونسل کی مدت چار سال ہونی چاہیے، ہم آزاد، خود مختار، ایمان دار اور جمہوری پی ایم ڈی سی چاہتے ہیں، نیا آرڈی ننس لانے سے پہلے تمام فریقین اور تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ نیا آرڈی ننس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے بغیر رکاوٹ کے پاس ہو سکے۔

No comments:

Post a Comment

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان لاہور (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اطلاعات پن...