Monday, February 4, 2019

دسمبر جنوری، ایف بی آر کو102 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا

جولائی تا جنوری ٹیکس آمدن وصولی میں مقررہ اہداف کے مقابلے میں مجموعی شارٹ فال187 ارب روپے تک جا پہنچا، حکومتی مالیاتی منیجرز نے سر پکڑ لیے
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) رواں مالی سال2018-19 ءکے دو ماہ دسمبر اور جنوری فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے ٹیکس وصولی کے اعتبار سے بدترین ثابت ہوئے ہیں۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ان دو مہینوں میں ایف بی آر کو مجموعی طور پر102 ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا، جس میں دسمبر2018 ءایف بی آر کے لیے بدنامی کا باعث بنا ہے جس میں شارٹ فال غیر معمولی طور پر75 ارب رہا تھا۔ عبوری اعداد و شمار کے مطابق جنوری2019 ءمیں ٹیکس وصولی میں شارٹ فال27 ارب روپے رہا ہے، تاہم اس میں دو سے تین ارب روپے اضافے کا امکان ہے۔ جولائی سے جنوری تک ایف بی آر کا ٹیکس آمدن وصولی میں مقررہ اہداف کے مقابلے میں مجموعی شارٹ فال187 ارب روپے کی خطرناک حد تک جا پہنچا ہے جس سے حکومتی مالیاتی منیجرز کی راتوں کی نیند حرام ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق ان لینڈ ریونیو سروس (آئی آر ایس) نے شارٹ فال میں کلیدی کردار ادا کیا جس کی کارکردگی بد سے بدتر ہو رہی ہے، تاہم روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت غیر معمولی طور پر بڑھنے کے باعث کسٹمز کی ٹیکس وصولی قریباً مقررہ ہدف کے مطابق رہی ہے۔ اقتصادی و مالیاتی ماہر عتیق الرحمن نے بتایا کہ سات ماہ 187 ارب روپے کے شارٹ فال سے ثابت ہوتا ہے کہ ایف بی آر میں کی جانے والی ٹیکس اصلاحات غیر موثر رہی ہیں۔ اب حکومت کو آئندہ مہینوں میں شارٹ فال کو کم سے کم کرنے کے لیے جارحانہ اور جامع اقدامات کرنے ہوں گے۔

No comments:

Post a Comment

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان لاہور (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اطلاعات پن...