جب تک ملک میں ضرورت کے مطابق بجلی اور گیس کی پیدا وار نہیں ہوگی اور ملک توانائی میں خود کفیل نہیں ہوگا نہ تو ملک میں صنعتیں لگیں گی، نہ بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا اور نہ ہی ایکسپورٹ بڑھے گی
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) کنزیومر ایسوسی ایشن آف پاکستان (سی اے پی) کے چیئرمین کوکب اقبال نے کہا ہے کہ معیشت کی بہتری کے لیے انرجی بحران پر قابو پانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ملک میں ضرورت کے مطابق بجلی اور گیس کی پیدا وار نہیں ہوگی اور ملک توانائی میں خود کفیل نہیں ہوگا نہ تو ملک میں صنعتیں لگیں گی، نہ بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا اور نہ ہی ایکسپورٹ بڑھے گی۔
کوکب اقبال نے کہا کہ ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے عالمی منڈی میں نہ صرف اشیاءکی کوالٹی بلکہ قیمتوں کے اعتبار سے بھی پاکستانی اشیاءکا سستا ہونا ضروری ہے جب ہی ہم دوسرے ممالک کی اشیاءاور ان کی قیمتوں سے مقابلہ کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسے ذرائع تلاش کرنے ہوں گے جن سے نہ صرف بجلی بلکہ گیس کی پیدا وار میں اضافہ ہو سکے اور روایتی ذرائع کے علاوہ سولر اور ونڈز کے ذریعے بھی انرجی پیدا کرنے کے منصوبے تعمیر کرنے ہوں گے تاکہ ملک کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
کوکب اقبال نے کہا کہ ماضی میں کرپشن کی وجہ سے ملک کی ترقی کو شدید نقصان پہنچا ہے جب کہ موجودہ حکومت کی جانب سے کرپشن کے خلاف اقدامات سے کرپشن فری پاکستان تعمیر ہو سکے گا چوں کہ جو رقم کرپشن کی نذر ہوجاتی تھی وہ بھی اب ترقیاتی منصوبوں پر ہی خرچ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں ملک معاشی طور پر شدید مشکلات کا شکار ہے جس پر جلد قابو پانے کے لیے حکومت کو تاجر برادری اور ماہرین معاشیات سے مشاورت کرنی چاہیے۔
کوکب اقبال نے کہا کہ اس سے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی اور روزگار کے نئے نئے مواقع حاصل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام کو روزگار ملے گا تو ملک میں خوش حالی بھی آئے گی اور جرائم میں بھی کمی واقع ہوگی۔ کوکب اقبال نے کہا کہ انرجی کے جو منصوبے کئی سالوں سے التوا کا شکار ہیں، انہیں جلد از جلد مکمل کیا جائے چوں کہ تاخیر کی وجہ سے زیر تعمیر منصوبوں کی لاگت میں مزید اضافہ ہوگا اور اس سے کرپشن کو بھی فروغ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر انرجی بحران کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے اگر اسے زیادہ سے زیادہ مراعات دی جائیں تو وہ انرجی سیکٹر میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کرے گا چوں کہ سرمایہ کاری جب ہی ہو سکتی ہے جب سرمایہ کاروں کو ہر قسم کا تحفظ دیا جائے۔
No comments:
Post a Comment