Monday, February 4, 2019

آئی ایم ایف سے قرض لینا ایک خالصتاً معاشی معاملہ ہے لیکن اسے سیاسی مسئلہ بنا دیا گیا ہے، شبر زیدی

اسٹیٹ بینک کی رپورٹس پاکستان کے لیے نہیں بلکہ دیگر ممالک کے مخصوص حلقوں کے لیے ہوتی ہیں، معیشت سے زیادہ سیاست کی عکاسی کرتی ہیں، خصوصی گفتگو
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) نام ور ماہر معاشیات شبر زیدی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا ایک خالصتاً معاشی معاملہ ہے لیکن اسے سیاسی مسئلہ بنا دیا گیا ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹس پاکستان کے لیے نہیں بلکہ دیگر ممالک کے مخصوص حلقوں کے لیے ہوتی ہیں، رپورٹس معیشت سے زیادہ سیاست کی عکاسی کرتی ہیں۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان جیسے ملک میں اسٹیٹ بینک بورڈ مکمل طور پر خود مختار نہیں ہوتا، یہاں وزارت خزانہ کی طرف سے نام زدگیاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت آڑھتی یعنی تاجر چلا رہے تھے، اسٹاک مارکیٹ، جائیداد اور دیگر شعبوں میں تجارت ہو رہی تھی، یہ سلسلہ مزید نہیں چل سکتا تھا، ایسی معیشت چل ہی نہیں سکتی جس میں ٹیکس کا زیادہ انحصار درآمدات پر ہو اور جہاں درآمدات60 ارب ڈالر اور برآمدات20 ارب ڈالر ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں شبر زیدی نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے نتائج تین سالوں تک سامنے آئیں گے، اس دوران نام نہاد معاشی ماہرین روز ٹی وی پر آ کر اضطراب پھیلائیں گے اور یہ حکومت کے لیے بہت بڑا چیلنج ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض لینا ایک خالصتاً معاشی معاملہ ہے لیکن اسے سیاسی مسئلہ بنا دیا گیا ہے، آئی ایم ایف ہماری معیشت کو درست نہیں کر سکتا کیوں کہ وہ ہماری 300 ارب ڈالر کی معیشت کی بنیاد پر بات کریں گے جب کہ ہماری حقیقی معیشت450 ارب ڈالر ہے۔
 انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو اپنی برآمدات50 ارب ڈالر کرنی ہے تو اس کے لیے مغربی ممالک کی منڈیوں میں جانے کے سوا کوئی اور چارہ نہیں، اس لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم درآمدات کے خدمات کے سیکٹر کو محدود کر کے10 ارب ڈالر سالانہ بچا سکتے ہیں۔ ٹیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس کے نظام کو پولیس کے ادارے کی طرح چلاتے رہے ہیں، معیشت کو دستاویزی شکل دینا ضروری ہے۔ آمدنی اور اثاثوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہے۔ اگلے دو تین سال ٹیکس کی آمدنی نہیں بڑھ سکے گی۔ پڑوسی ملک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں اس وقت ساڑھے چھ کروڑ ٹیکس دہندگان موجود ہیں جب کہ پاکستان میں15 لاکھ ہیں، ہندوستان پچھلے پانچ سال میں ساڑھے چار کروڑ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا ہے۔

1 comment:

  1. مرحبا


    نحن شركة قرض سهلة ، ونحن نقدم تمويل القروض على حد سواء طويلة وقصيرة الأجل. نحن نقدم القروض الآمنة والسرية بمعدل فائدة منخفض جدا من 2 ٪ سنويا ، القروض الشخصية ، قرض توطيد الدين ، رأس المال الاستثماري ، قرض الأعمال ، والقروض التجارية ، والقروض التعليمية ، قرض المنزل والقروض لأي سبب من الأسباب!

    نحن البديل الموثوق عن التمويل المصرفي ، وعملية تقديم الطلبات لدينا بسيطة ومباشرة. يتراوح قرضنا من 5،000.00 إلى 25000.000.00. معلومات إضافية: سنصبح سريعًا خيار الإقراض الخاص والسري الموجه للخدمة للقروض العامة. نحن الشركة التي ننتقل إليها عندما تفشل مصادر الإقراض التقليدية.

    إذا كنت مهتما لا تفعل ذلك
    تتردد في الاتصال بنا مع المعلومات أدناه من قبل

    البريد الإلكتروني: easyloanfirm2020@gmail.com
    WhatsApp: +14062845321

    تحياتي حارة،
    السيد ديريك دوغلاس
    رئيس قسم طلبات القروض ،
    EASY LOAN FIRM.
    البريد الإلكتروني: easyloanfirm2020@gmail.com
    WhatsApp: +14062845321

    ReplyDelete

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان لاہور (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اطلاعات پن...