نیشنل فورم کی تقریب سے اشتیاق بیگ، ملک احمد جلال، انیس یونس، سید فخر احمد و دیگر کا خطاب
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) حکومت سندھ کا صوبے میں بڑے پیمانے پر شجرکاری مہم شروع کرنے کا اعلان، اگلے ہفتے سے شجر کاری مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر جنگلات و جنگلی حیات سید ناصر حسین شاہ نے نیشنل فورم فار انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ کے تحت سی ایس آر کے موضوع پر منعقدہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سی ای او امن ہیلتھ شازینہ مسعود، صدر الشفاءٹرسٹ محمد شعیب، سابق سی ای او امن فاﺅنڈیشن ملک احمد جلال، صدر میک اے وش فاﺅنڈیشن مرزا اشتیاق بیگ، چیف کمیونی کیشن اور مارکیٹنگ آفیسر کے الیکڑک سید فخر احمد، صدر نیشنل فورم محمد نعیم قریشی، صدر سی ایس آر کلب آف پاکستان انیس یونس، پرویز مدراس والا، سیما طاہر خان، سلیم مغل، انجینئر ندیم اشرف، کرنل (ر) رضوان احمد اور حسین تھبو نے بھی خطاب کیا۔ صوبائی وزیر نے کارپوریٹ سیکٹر، این جی اوز اور متعلقہ اداروں کو بھی شجر کاری مہم کا حصہ بننے کی دعوت دی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں مختلف مقامات پر شہری جنگل کا قیام کیا جائے گا، ان مقامات میں ملیر ندی اور لیاری ندی کے اطراف کے علاقے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں مقامی پودے اور درختوں کے ذریعے جنگل کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس مہم کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر شروع کیا جا رہا ہے تاکہ صوبے میں ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس مہم میں شہر کے تمام متعلقہ اداروں جن میں لوکل گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ، میئر کراچی و دیگر کو بھی ساتھ ملا کر کام کیا جائے گا اور اس سلسلے میں پچھلے ہفتے ایک میٹنگ بھی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مہم کراچی کے بعد سندھ کے دیگر شہروں میں بھی شروع کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ فورسٹ ڈپارٹمنٹ کو بھی ہدایات دی گئی ہیں کہ وہ صوبے میں جنگلات کی زمین ہر قبضے کو خالی کروائیں تاکہ وہاں بھی جنگلات کے لیے شجر کاری کی جائے۔ شازینہ مسعود نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امن فاﺅنڈیشن 2008ءسے مختلف شعبوں میں خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن فاﺅنڈیشن سندھ حکومت کے تعاون سے60 سے 200 جدید ایمبولینس کا اضافہ کرنے کا پلان ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے تعاون سے ٹھٹھہ اور سجاول میں ایمبولینس سروس کام کر رہی ہے۔ اس موقع پر الشفاءٹرسٹ کے محمد شعیب نے کہا کہ سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی طرف2013ءمیں تمام کارپوریٹ کے لیے واضح ہدایات ہیں کہ وہ اپنے اداروں میں سی ایس آر سے متعلق کام کریں اور پی آئی اے ان ہدایات پر بھر پور عمل کر رہا ہے۔ سابق سی ای او امن فاﺅ نڈیشن ملک احمد جلال نے کہا کہ کارپوریٹ ادارے، این جی اوز غربت، بھوک و افلاس اور دیگر مسائل پر قابو نہیں پا سکتے کیوں کہ یہ حکومت کا کام ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیراتی ادارے تعلیم، صحت جیسے مسائل پر کام کر سکتے ہیں اور ان مسائل کو حل کرنے میں حکومت کا ساتھ دے سکتے ہیں۔ مرزا اشتیاق بیگ نے کہا کہ ایس ای سی پی کو کارپویٹ اداروں پر لازم کرنا چاہیے کہ وہ اپنے منافع میں ایک یا دو فی صد حصہ سماجی مسائل کے حل پر خرچ کریں۔ سید فخر احمد نے کہا کہ ہمارے ملک میں لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے کئی لوگوں نے کام کیا ہے اور ان میں عبدلستار ایدھی کا نا م سرفہرست ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ایدھی فاﺅنڈیشن کی ایمرجنسی ایمبولینس سروس دنیا بھر میں سراہا جاتا ہے۔ نیشنل فورم کے صدر محمد نعیم قریشی نے کہا کہ این ایف ای ایچ سندھ حکومت کی شجر کاری مہم کو بھرپور سپورٹ کرتی ہے اور اپنے مکمل تعاون کا یقین بھی دلاتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ایس آر کلب کے قیام کا مقصد تمام این جی اوز، کارپوریٹ سیکٹر کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا اور لوگوں کے مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔
No comments:
Post a Comment