کراچی ماس ٹرانزٹ ماسٹر پلان پر فوری عمل درآمد کیا جائے، پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں ذاتی سواری موٹر سائیکل کا استعمال حد سے بڑھ گیا ہے
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) پاکستان گرین سوسائٹی کی بانی صدر سیدہ ثمبرینا علی نے کہا ہے کہ سرکلر ریلوے کی بحالی کا کام تیزکیا جائے، کراچی ماس ٹرانزٹ ماسٹر پلان پر فوری عمل درآمد کیا جائے، پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں میں ذاتی سواری موٹر سائیکل کا استعمال حد سے بڑھ گیا ہے جس کی وجہ سے شہر میں پارکنگ کے مسائل میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شاپنگ سینٹروں اور دیگر عمارات میں قائم پارکنگ کی مختص جگہ کو دکانیں بنا کر فروخت کردیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہر بھر میں موٹر سائیکل سوار اور دیگر گاڑیوں کے مالکان کو گاڑیاں پارک کرنے میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ جس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹریفک پولیس موٹر سائیکلوںاور کاروں کو نو پارکنگ کا نام دے کر خوب مال کما رہی ہے اورکرپٹ ٹریفک افسران نے لوٹ مار کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موٹر سائیکل اور کار سوارشہریوں کے بنیادی حقوق پامال کیے جا رہے ہیں، کراچی شہر میں بسیں، منی بسیں نہ ہونے کی ذمے دار موجودہ اور سابقہ حکومتیں ہیں، سابق وزیر ٹرانسپورٹ کہتے تھے کہ آئندہ ماہ سے600 بسیں کراچی کی سڑکوں پر چل رہی ہوں گی جب کہ آج تک چھ بسیں بھی سڑکوں پر نہ آسکیں، عوام کو اپنے جائز حقوق کے لیے ہر فورم پر نہ صرف خود آواز اٹھانی ہوگی بلکہ اس کے لیے احتجاج بھی کرنا پڑے گا ورنہ اسی طرح عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جاتا رہے گا اور کراچی سے باہر کے لوگوں کو افسران کی شکل میں کراچی کے عوام پر مسلط کیا جاتا رہے گا جن کو سوائے مال بنانے کے کوئی مطلب نہیں، انہیں یہاں کے شہریوں کے مسائل اور ان کے حقوق سے کوئی غرض نہیں۔ سیدہ ثمبرینا علی نے کہا کہ جب حکم رانوں کا مقصد صرف کرپشن اور لوٹ مار ہو تو مسائل کیسے حل ہو سکتے ہیں اور اگر مسائل حل نہیں ہوں گے تو عوام میں مایوسی اور بے چینی حد سے بڑھ جائے گی۔
No comments:
Post a Comment