چیف ڈرگ انسپکٹر سندھ نے ڈرگ انسپکٹروں کو یک فروری تا28فروری ادویہ ضبط ،اسٹورزسربمہر کرنے کا حکم دے دیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈرگ ایڈمنسٹریشن سندھ نے کراچی سمیت صوبہ بھر میں بغیر ڈرگ لائسنس میڈیکل اسٹورز، فارمیسی کے خلاف یکم فروری تا28 فروری خصوصی مہم چلانے کا آغاز کر دیا ہے۔ صوبائی چیف ڈرگ انسپکٹر عدنا ن رضوی نے صوبہ بھر کے ڈرگ انسپکٹرز کو تحریری مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ جو میڈیکل اسٹورز فارمیسی بغیر لائسنس دواؤں کی خرید و فروخت کر رہے ہیں انہیں فوری سربمہر کر کے ادویہ بحق سرکار ضبط کرلیں اور جن میڈیکل اسٹورز نے ڈرگ لائسنس کی مدت ختم ہونے کے بعد تجدید نہیںکروائی ہے ان کے خلاف بھی ڈرگ ایکٹ کے مطابق فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔ تاہم جن میڈیکل اسٹورز نے لائسنس کے اجرا اور تجدید کے لیے باقاعدہ درخواست دے رکھی ہے اور ان کے پاس چالان اور کیس جمع کرانے کی اصل رسید موجود ہے ایسے میڈیکل اسٹورز اور فارمیسیز کو خوامخواہ ہراساں اور پریشان کرنے سے گریز کیا جائے، بل وارنٹی، ادویہ کے ٹمپریچر کے ماحول سمیت صفائی ستھرائی اور فروخت شدہ دواؤں کے کیش میمو بلز وغیرہ کی صورت حال کو بھی جانچیں اور قریب المعیاد ادویہ کی شیلف میں موجودگی کانوٹس لیں۔ علاوہ ازیں چیف ڈرگ انسپکٹر کے ایک دوسرے تحریری مراسلے کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) متبادل ادویہ کے حکم پر عمل درآمد کے نوٹس کے لیے بھی واضح ہدایت دی گئی ہے کہ کراچی سمیت صوبہ بھر میں متبادل ادویہ، یونانی، ہومیو پیتھی، ہربل اور آریو ویدرک کے مینو فیکچررز، امپورٹرز، میڈیکل اسٹورز، فارمیسیز اگر بغیر فارم 7 میں اینلیسمنٹ کے مذکورہ دوا کی تیاری، برآمدگی اور خرید و فروخت میں ملوث ہیں تو ان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے اور مذکورہ ادویہ کو بغیر اینلیسمنٹ ہونے کے بحق سرکار ضبط کر لیا جائے۔
No comments:
Post a Comment