اقتصادی راہداری سے جی ڈی پی میںتین گنا اضافہ ہو جائے گا،میاں زاہد حسین
مچھیروں کی بستی گوادر ایک کام یاب اکنامک ماڈل کے طور پر ابھرے گا،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینیئر وائس چےئر مےن اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری پاکستان کی قسمت بدلنے والا منصوبہ ہے مگر اس سلسلے میںسازشیوں کے سبب پاکستان کی کاروباری برادری اس سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھا سکے گی۔ اس منصوبے کی تمام ترتفصیلات عام کی جائیں تاکہ پاکستانی اور غیر ملکی سرمایہ کاروںسمیت تمام شراکت داروں کا اعتماد بحال ہو اور وہ اس میں کھلے دل سے حصہ لے سکیں۔ میاں زاہد حسین نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان کے ماحول کو مزید کاروبارد وست بنانے کی ضرورت ہے تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ ملے۔ سی پیک کے آپریشنل ہونے سے قبل اور آپریشنل ہونے کے بعد نت نئے مواقع سامنے آئیں گے، اس سے بے روزگاری کم ہو گی جبکہ راہداری کے آپریشنل ہونے کے بعد ملکی جی ڈی پی پندرہ فیصد تک پہنچ سکتا ہے جو بجز اس منصوبہ کے ممکن ہی نہیں ہے۔ جی ڈی پی میں تین گنا اضافے سے ملک میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو گا اور کوئی غریب نہیں رہے گا جبکہ دیگر ممالک سے لوگ نوکری کیلئے پاکستان آئیں گے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس منصوبے کے سبب پاکستان اور چین کا اقتصادی تعاون بہت بڑھ جائے گا جسکے نتیجے میں یہاں چین کی صنعتوں، ہوٹلوں، میڈیا اورکلبوں وغیرہ کا جال بچھ جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین زبان، کلچر اور سیاسی نظام کے فرق اور دشمنوں کی سازشوں کو اس منصوبے پر کسی صورت میں اثر انداز نہ ہونے دیا جائے اور اس کی بروقت تکمیل کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے تاکہ اس کے پوٹینشل سے بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت اس منصوبے کی وجہ سے سامنے آنے والے نت نئے اقتصادی، مالیاتی اورعلاقائی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہے تاکہ مچھیروں کی بستی دنیا میں ایک کامیاب ترین تجارتی اکنامک ماڈل کے طور پر سامنے آئے ۔ملک بھر کی کاروباری برادری اس ضمن میں حکومت سے ہر ممکن تعاون کرے گی تاکہ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنانے کا دیرینہ خواب پورا ہو سکے۔
No comments:
Post a Comment