Saturday, March 30, 2019

ایف بی آر کی250 ارب کم وصولیاں، پیٹرولیم مہنگائی سے ہدف پورا کرنے کی کوشش

پیٹرول پر پہلے ہی30 سے35 فی صد اضافی وصول، قیمتیں بڑھنے سے حکومت کی آمدن میں اضافہ متوقع 
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) یکم اپریل سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں11 روپے فی لیٹر تک اضافے کی تیار کی گئی سمری حکومت کی جانب سے ٹیکس وصولیوں کی ایک کوشش ہے، مالی سال کے پہلے نو ماہ میں ایف بی آر کو ہدف کے مقابلے میں اڑھائی سو ارب روپے خسارے کا سامنا ہے ، یکم اپریل سے شروع ہونے والے مالی سال 2018-19 ءکے آخری کوارٹر میں ٹیکس وصولیوں کے لیے سر توڑ کوششیں کی جائیں گی۔ اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز حکومت کے لیے سب سے زیادہ محاصل وصولیوں کا ذریعہ ہیں۔ پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں قریباً40 فی صد حصہ مختلف ٹیکسوں کا ہے۔ ایک لیٹر پیٹرول پر 17 فیصد کی شرح سے جنرل سیلز ٹیکس عائد ہے جب کہ10 روپے فی لیٹر کے حساب سے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) نافذ ہے۔ علاوہ ازیں پیٹرول کی درآمد کے وقت کسٹم فیس بھی وصول کی جاتی ہے۔ ان ٹیکسزکے باعث عوام سے اضافی30 سے35 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں ساڑھے چار سے5 لاکھ ٹن تیل فروخت ہوتا ہے جس میں ملکی پیدا وار90 ہزار ٹن کے قریب ہے۔

No comments:

Post a Comment

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان لاہور (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اطلاعات پن...