پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس14 سے17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت دنیا بھر سے ماہرین شرکت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی13ویں سالانہ کانفرنس کے کنوینر ڈاکٹر سید محفوظ عالم، پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ، ڈاکٹر احمد اقبال مرزا اور ڈاکٹر عظمیٰ ارم نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڑوں اور پٹھوں کے امراض (رہیماٹولوجی) کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کی15 سے20 فی صد آبادی پٹھوں اور جوڑوں کے امراض کا شکار ہے جن کی اکثریت خواتین پر مشتمل ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں رہیماٹولوجسٹ کی تعداد محض60 کے قریب ہے، پاکستان کے سرکاری اسپتالوں میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ موجود نہیں ہیں، غیر متوازن غذا، غیر صحت مند طرز زندگی اور سہل پسندی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کا سبب ہے۔ پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس14 سے17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت دنیا بھر سے ماہرین شرکت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی13ویں سالانہ کانفرنس کے کنوینر ڈاکٹر سید محفوظ عالم، پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ، ڈاکٹر احمد اقبال مرزا اور ڈاکٹر عظمیٰ ارم نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر سید محفوظ عالم نے کہا کہ غیر صحت مند طرز زندگی اور سہل پسندی کے سبب پاکستان میں جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے،
پاکستان کی 15سے 20 فی صد آبادی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں مبتلا ہے جن میں سب سے زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں رہیماٹولوجسٹ کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور22 کروڑ آبادی کے لیے محض 60 رہیماٹولوجسٹ ہیں، پاکستان کے کسی سرکاری اسپتال میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ موجود نہیں ہے، حال ہی میں ہماری سوسائٹی کے ایک ڈاکٹر نے رہیماٹولوجی میں ایف سی پی ایس کیا ہے جس کے بعد جناح اسپتال میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ شروع کیا گیا ہے اور جلد ڈاو اسپتال اور عباسی شہید اسپتال میں بھی رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ کام کرنا شروع کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں صرف10فی صد بچے روزانہ دو گلاس دودھ پیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مطلوبہ مقدار میں کیلشیم حاصل ہوتا ہے اور جو بچے دودھ نہیں پیتے یا دودھ پینے سے ہچکچاتے ہیں والدین کو چاہیے کہ انہیں کیلشیم کے گولیاں دیں۔ پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں مبتلا افراد کو حکیموں اور سنیاسی بابوں کے بجائے ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے، غیر متوازن غذا اور غیر صحت مند طرز زندگی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کی سب سے بڑی وجہ ہے، عورتوں میں جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کی سب سے بڑی وجہ موٹاپا ہے، خواتین کو ورزش اور وزن کم کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی23 ویں سالانہ کانفرنس14 سے17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی۔ کانفرنس میں صدر پاکستان عارف علوی کی شرکت متوقع ہے، کانفرنس میں یورپ، مڈل ایسٹ، امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر سے ماہرین شریک ہوں گے۔ کانفرنس کے پہلے روز پبلک ایویرنس سیشن منعقد ہوگا جب کہ ٹیکنیکل اور سائنٹیفک سیشنز بھی کانفرنس کا حصہ ہیں، کانفرنس میں شریک ڈاکٹروں کے لیے مشاعرے کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔
No comments:
Post a Comment