Saturday, March 30, 2019

ایف بی آر کی250 ارب کم وصولیاں، پیٹرولیم مہنگائی سے ہدف پورا کرنے کی کوشش

پیٹرول پر پہلے ہی30 سے35 فی صد اضافی وصول، قیمتیں بڑھنے سے حکومت کی آمدن میں اضافہ متوقع 
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) یکم اپریل سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں11 روپے فی لیٹر تک اضافے کی تیار کی گئی سمری حکومت کی جانب سے ٹیکس وصولیوں کی ایک کوشش ہے، مالی سال کے پہلے نو ماہ میں ایف بی آر کو ہدف کے مقابلے میں اڑھائی سو ارب روپے خسارے کا سامنا ہے ، یکم اپریل سے شروع ہونے والے مالی سال 2018-19 ءکے آخری کوارٹر میں ٹیکس وصولیوں کے لیے سر توڑ کوششیں کی جائیں گی۔ اس وقت پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسز حکومت کے لیے سب سے زیادہ محاصل وصولیوں کا ذریعہ ہیں۔ پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں قریباً40 فی صد حصہ مختلف ٹیکسوں کا ہے۔ ایک لیٹر پیٹرول پر 17 فیصد کی شرح سے جنرل سیلز ٹیکس عائد ہے جب کہ10 روپے فی لیٹر کے حساب سے پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) نافذ ہے۔ علاوہ ازیں پیٹرول کی درآمد کے وقت کسٹم فیس بھی وصول کی جاتی ہے۔ ان ٹیکسزکے باعث عوام سے اضافی30 سے35 روپے وصول کیے جاتے ہیں۔ اس وقت پاکستان میں ساڑھے چار سے5 لاکھ ٹن تیل فروخت ہوتا ہے جس میں ملکی پیدا وار90 ہزار ٹن کے قریب ہے۔

Friday, March 29, 2019

واٹر بورڈ وزیر بلدیات سعید غنی کی ہدایات پر شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے اہم اقدامات کر رہا ہے، ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان

واٹر بورڈ کی بہتر حکمت عملی اور تقسیم فراہمی آب کے نظام میں باقاعدگی سے عمل درآمد کے باعث حب ڈیم میں پانی آنے کے بعد کراچی کے سب سے کثیر آبادی والے ضلع غربی میں پانی کی فراہمی میں80 فی صد بہتری آگئی ہے، ضلع غربی کے مختلف علاقوں میں 10سال بعد پانی کی آمد سے ان علاقوں کے باشندوں میں خوشی کی لہر ڈور گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی حلقہ پی ایس112 لیاقت علی اسکانی کی سربراہی میں ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر اسد اللہ خان سے ملاقات کے لیے آنے والے یوسی چیئرمینز، پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماؤں کے وفد نے ایک اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔
کراچی ( نیوز اپ ڈیٹس) واٹر بورڈ کی بہتر حکمت عملی اور تقسیم فراہمی آب کے نظام میں باقاعدگی سے عمل درآمدکے باعث حب ڈیم میں پانی آنے کے بعد کراچی کے سب سے کثیر آبادی والے ضلع غربی میں پانی کی فراہمی میں80 فی صد بہتری آگئی ہے، ضلع غربی کے مختلف علاقوں میں 10سال بعد پانی کی آمد سے ان علاقوں کے باشندوں میں خوشی کی لہر ڈور گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن سندھ اسمبلی حلقہ پی ایس112 لیاقت علی اسکانی کی سربراہی میں ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر اسد اللہ خان سے ملاقات کے لیے آنے والے یوسی چیئرمینوں، پیپلز پارٹی کے مقامی رہنماؤں کے وفد نے ایک اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حب ڈیم میں پانی کی آمد کے بعد واٹر بورڈ نے بہتر حکمت عملی اپنائی ہے، شہر خصوصاً ضلع غربی میں پانی کی فراہمی میں80 فی صد بہتری آگئی ہے، ضلع غربی کی یوسی 21 اور 22 سمیت دیگر علاقوں میں جہاں 10سال سے پانی فراہم نہیں کیا گیا تھا وہاں پانی آرہا ہے جس سے علاقہ مکین خوش ہیں۔ انہوں نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے مطالبہ کیا کہ فراہمی آب کے نظام میں مزید بہتری کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ انجینئر اسد اللہ خان نے کہا کہ واٹر بورڈ وزیر بلدیات سعید غنی کی ہدایات پر شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم کے لیے اہم اقدامات کر رہا ہے، پورے شہر میں پانی کی منصفانہ تقسیم اور فراہمی کے لیے واٹر بورڈ دو روز میں فراہمی آب کے نئے شیڈول کا اعلان کردے گا جو تمام منتخب نمائندوں کو تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ شہریوں کی آگاہی کے لیے مشتہر بھی کرایا جائے گا تاکہ کسی ابہام یا غلط فہمی کی گنجائش نہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع غربی خصوصاً مواچھ گوٹھ، کیماڑی، بلدیہ، کینپ، ماڑی پور، جاوید بحریہ، سرجانی، خدا کی بستی، لیاری ایکسپریس وے، بنارس اور اورنگی ٹاؤن کی آبادیوں کو پانی کی فراہمی کے لیے باقاعدہ منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر وفد کے مطالبے پر مذکورہ علاقوں کے نظام فراہمی آب میں مزید بہتری کے لیے متعدد منصوبوں کی منظوری بھی دی۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے اجلاس میں موجود واٹر بورڈکے انجینئرز اور افسران کو ابوہریرہ پمپ ہاو ¿س، الطاف نگر پمپ ہاؤس سمیت دیگر پمپ ہاؤس اور بوسٹنگ اسٹیشنز کی مشینوں کی تبدیلی، مرمت سمیت مختلف علاقوں میں غیر قانونی کنکشنز کے فوری خاتمے کی ہدایات بھی جاری کیں۔ علاوہ ازیں ضلع کے مختلف علاقوں میں وفد کی نشان دہی پر نکاسی آب کی صورت حال بہتر بنانے کے احکامات بھی دیے۔

عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کی کئی ماہ کی رکی ہوئی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں، پیما

  ریٹائر ہونے والے ڈاکٹرز کی پینشن اورگریجویٹی کا مسئلہ حل کیا جائے، ان کو سنیارٹی اور میرٹ کی بنیاد پر ترقیاں دی جائیں اور صوبے کے دوسرے اسپتالوں کی طرح عباسی شہید اسپتال میں بھی ہیلتھ اسٹرکچر لاگو کیا جائے
یہ مطالبات پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے صدر ڈاکٹر عبدالعزیز میمن، کراچی کے صدر ڈاکٹر عاطف حفیظ، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر کاشف شازلی اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سلطان نے عباسی شہید اسپتال کے ہنگامے دورے کے موقع پر عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کیے

کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) عباسی شہید اسپتال کے ہاؤس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کی کئی ماہ کی رکی ہوئی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں، ریٹائر ہونے والے ڈاکٹرز کی پینشن اورگریجویٹی کا مسئلہ حل کیا جائے، ان کو سنیارٹی اور میرٹ کی بنیاد پر ترقیاں دی جائیں اور صوبے کے دوسرے اسپتالوں کی طرح عباسی شہید اسپتال میں بھی ہیلتھ اسٹرکچر لاگو کیا جائے۔ یہ مطالبات پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن سندھ کے صدر ڈاکٹر عبدالعزیز میمن، کراچی کے صدر ڈاکٹر عاطف حفیظ، جنرل سیکریٹری ڈاکٹر کاشف شازلی اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) کے چیئرمین ڈاکٹر عمر سلطان نے عباسی شہید اسپتال کے ہنگامے دورے کے موقع پر عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کیے۔ ان رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ہاﺅس آفیسرز اور پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز کی تنخواہیں جو کئی ماہ سے ادا نہیں کی گئی ہیں جلد از جلد انہیں ادا کرنے کیا جائے، ہم عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹرز کے تمام جا ئز مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، اگر انتظامیہ نے جلد از جلد عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹرز کے مسائل حل نہیں کیے تو تمام تر حالات کی سنگینی کی ذمے دار سٹی گورنمنٹ اور عباسی اسپتال کی انتظامیہ ہوں گی۔ اس موقع پر وائی ڈی اے سندھ کے کیبنٹ ممبرز اور چیئرمین ڈاکٹر عمر سلطان نے عباسی شہید اسپتال کے ڈاکٹرز کو یقین دہانی کروائی کہ وہ ہر فورم پر ان کے مسائل حل کرانے کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ انہوں نے عباسی شہید اسپتال کے مسئلے پر پیما کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے پیما کے ذمے داران کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ پیما ڈاکٹرز کمیونٹی کے لیے ہمیشہ بھرپور آواز بلند کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز کمیونٹی دن رات مریضوں کی خدمت کرتی ہے اور المیہ ہے کہ ان کو وقت پر ان کی تنخواہیں بھی ادا نہیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عباسی اسپتال کی انتظامیہ 15برسوں سے یہی کرتی آئی ہے اور جو ڈاکٹر ریٹائر ہوتے ہیں ان کی پینشن اور گریجویٹی بھی ادا نہیں کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیما اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ذمے داران عباسی اسپتال کے ڈاکٹرز کے تمام جائز مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اعلیٰ احکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد ڈاکٹرز کی تنخواہیں اور ریٹائر ہونے والے ڈاکٹرز کی پینشن اور گریجوٹی کا مسئلہ حل کیا جائے، ان کو سنیارٹی اور میرٹ کی بنیاد پر ترقیاں دی جائیں اور صوبے کے دوسرے اسپتالوں کی طرح عباسی شہید اسپتال میں بھی ہیلتھ اسٹرکچر لاگو کیا جائے۔

Saturday, March 23, 2019

بلدیہ وسطی میں یوم قرار داد پاکستان کی تقریبات کا انعقاد

چئیرمین ریحان ہاشمی نے پرچم کُشائی سے تقریبات کا افتتاح کیا
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) بلدیہ وسطی کراچی میں یومِ قرار داد پاکستان جوش و خروش سے منایا گیا۔ شاہراہ ابنِ سینا ناظم آباد پر واقع بلدیہ وسطی کے مرکزی دفتر میں یوم پاکستان کی پر وقار تقریب کا انعقاد ہوا۔ چئیرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے وائس چیئرمین سید شاکر علی کے ساتھ پرچم کشائی سے تقریب کا افتتاح کیا۔ بلدیہ وسطی کے تمام افسران و عملے نے مل کر بہ آواز بلند قومی ترانہ پڑھا جس سے فضاءمیں حب الوطنی کا ساز بج اُٹھا۔ اس موقع پر حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے چئیرمین ریحان ہاشمی نے کہا کہ ۳۲ مارچ ۰۴۹۱ءمحض یومِ قرار داد پاکستان ہی نہیں بلکہ قیام پاکستان کی تحریک کی کام یابی میں سب سے اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، یہ دن ہمیں یاد دلاتاہے کہ اپنے آبا و اجداد کی قربانیوںکے ثمر پاکستان کو ہمیشہ قائم و دائم اور پاکستانی عوام کو خوش حال رکھنے کے لیے ہم بھی کسی قربانی سے دریغ نہ کریں۔ آج سرحدوں پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں تو ہمارے لیے پیغام ہے کہ ہم سب ایک مضبوط اور متحد قوم ہونے کا ثبوت دیں اور کسی بھی جارحیت کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں۔ تقریب میں وائس چیئرمین سید شاکر علی، میونسپل کمشنر محمد فہیم خان، ڈائریکٹر ایجوکیشن محمد عرفان شیخ، ڈپٹی ڈائریکٹر ابرار احمد کے علاوہ اسکولوں کے اساتذہ اور طلبہ و طالبات نے بھی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی حاضرین سے خطاب کیا اور قرار داد پاکستان کی تاریخی اہمیت کو اُجاگرکرتے ہوئے نئی نسل کو پاکستان کی ترقی کے لیے حصول تعلیم کی جانب بھرپور توجہ دینے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر اسکولوں کے طلبہ و طالبات کے درمیان یوم پاکستان کے حوالے سے تقریری مقابلہ بھی ہوا جب کہ طلبہ و طالبات نے یومِ قرار داد پاکستان کی مناسبت سے خصوصی ٹیبلوز پیش کیے جن میں ملک و ملّت سے محبت کا عنصر نمایاں تھا۔ یاد رہے کہ 23مارچ 1940ء وہ دن ہے کہ جب بر صغیر کے مسلمانوں نے قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں مُصمم اور پختہ ارادہ کیا کہ مسلمانوں کے لیے الگ وطن حاصل کرنے کے سوا کوئی دوسری بات قبول نہیں کریں گے اور پھر تمام ہندوستان میں مسلمانوں نے یک زبان اور ایک متحد قوم بن کر انگریزوں اور ہندوؤں کے خلاف زبردست جدوجہد شروع کی جس کے نتیجے میں 14اگست 1947ءکو پاکستان عالم وجود میں آیا۔ ہمیں اپنے اسلاف کی قربانیوں کو یاد رکھنے کے لیے قومی نوعیت کے ہردن کو جوش و خروش سے منانا چاہیے۔ پروگرام کے آخر میں چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی نے ٹیبلوز اور تقریری مقابلے میں حصہ لینے والے طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کیے۔

Thursday, March 21, 2019

تعلیمی اداروں میں گریجویشن اور ماسٹرز کی سطح پر غذائیت کے حوالے سے ڈگری پروگرام شروع کیے جائیں, غذائی ماہرین

اسپتالوں میں غذائی ماہرین کی اسامیاں بڑھائی جائیں، پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹک کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے، پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹک سوسائٹی کی رہنماؤں کی پریس کانفرنس 
کراچی (نیوز اپ ڈیٹس) پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹک سوسائٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں میں گریجویشن اور ماسٹرز کی سطح پر نیوٹریشن اور غذائیت کے حوالے سے ڈگری پروگرام شروع کیے جائیں، اسپتالوں میں غذائی ماہرین کی اسامیاں بڑھائی جائیں اور انہیں نوکریاں دی جائیں اور وفاقی سطح پر پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹک کونسل کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ اتائیوں اور غیر متعلقہ افراد کو غذائی امور پر قوم کو گم راہ کرنے سے بچایا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹک سوسائٹی کی رہنماؤں نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس سے پی این ڈی ایس کی صدر رابعہ انور، سابق صدور ڈاکٹر نیلوفر فاطمی، فائزہ خان، صائمہ رشید، مزملہ مغل، شبنم رضی نے خطاب کیا۔
 پریس کانفرنس کے اختتام پر کراچی پریس کلب کے باہر واک بھی کی گئی جس میں پی این ڈی ایس کی اراکین اور طالبات نے شرکت کی۔ شرکاءنے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر غذائی اہمیت سے متعلق نعرے درج تھے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی این ڈی ایس کی سابق صدر اور ڈاؤ یونیورسٹی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر نیلوفر فاطمی کا کہنا تھا کہ سندھ میں38 فی صد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے حکومت کو ہنگامی طور پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، حکومت کو چاہیے کہ فوری طور پر کالجوں اور یونیورسٹیوں میں نیوٹریشن کے حوالے سے گریجویشن اور ماسٹرز کی سطح پر ڈگری کورسز شروع کروائے جائیں، اساتذہ کی تعلیمی استعداد بڑھائی جائے جب کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ نیوٹریشن کو بطور ایک مضمون متعارف کروانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اسکالر شپس کا اجراءکرے۔
 پی این ڈی ایس کی صدر رابعہ انور کا کہنا تھا کہ مارچ کا مہینہ ”نیوٹریشن ماہ“ کے حوالے سے منایا جا رہا ہے جس میں غذا کے ذریعے صحت کی آگاہی پھیلائی جا رہی ہے جب کہ دوسری طرف ان کی سوسائٹی اس بات پر کوشاں ہے کہ غذائی ماہرین کو ملکی سطح پر تسلیم کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر پاکستان نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹک کونسل کا قیام عمل میں لائے، غذائیت پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کی کمیٹیاں تشکیل دی جائیں اور ملک میں غذائی کمی اور موٹاپے دونوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
 پی این ڈی ایس کی سابق صدر فائزہ خان نے کہا کہ تھر میں دو سال پہلے دو سو بچوں پر سروے کیا گیا تھا اور سروے کے ذریعے یہ بات سامنے آئی تھی کہ دو سو بچوں میں سے صرف دو بچوں نے اپنی زندگی میں پھل کھایا تھا، وہاں پینے کے صاف پانی کی شدید کمی ہے، جب تک وہاں غربت کے خاتمے اور بنیادی سہولیات کی فراہمی نہیں ہوگی اس وقت تک تھرپارکرمیں غذائی صورت حال بہتر نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں نیوٹریشنسٹ کی اسامیاں نہیں ہیں اور اگر ہیں تو وہاں تربیت یافتہ ڈائٹیشنز اور نیوٹریشنسٹ تعینات نہیں ہیں۔ صائمہ رشید کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ مرض ہونے کے بعد دواؤں کی صورت میں مالی بوجھ برداشت کیا جائے یا اپنا طرز زندگی بہتر بنا کر ان بیماریوں سے بچا جائے اور اس سے آپ پر مالی بوجھ بھی کم ہوگا، پاکستان کے25 فی صد بچوں کو کھانا میسر نہیں اور دوسری طرف موٹاپے کا شکار بچے ہیں، ہر پانچ میں سے ایک پاکستانی بلڈ پریشر اور ہر دس میں سے ایک پاکستانی ذیابیطس کا شکارہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنا طرز زندگی بہتر بنایا جائے۔

Tuesday, March 12, 2019

پاکستان کی15 سے20 فی صد آبادی پٹھوں اور جوڑوں کے امراض کا شکار ہے، ماہرین رہیماٹولوجی

پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس14 سے17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت دنیا بھر سے ماہرین شرکت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی13ویں سالانہ کانفرنس کے کنوینر ڈاکٹر سید محفوظ عالم، پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ، ڈاکٹر احمد اقبال مرزا اور ڈاکٹر عظمیٰ ارم نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جوڑوں اور پٹھوں کے امراض (رہیماٹولوجی) کے ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان کی15 سے20 فی صد آبادی پٹھوں اور جوڑوں کے امراض کا شکار ہے جن کی اکثریت خواتین پر مشتمل ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں رہیماٹولوجسٹ کی تعداد محض60 کے قریب ہے، پاکستان کے سرکاری اسپتالوں میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ موجود نہیں ہیں، غیر متوازن غذا، غیر صحت مند طرز زندگی اور سہل پسندی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کا سبب ہے۔ پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی 23 ویں سالانہ کانفرنس14 سے17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سمیت دنیا بھر سے ماہرین شرکت کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی13ویں سالانہ کانفرنس کے کنوینر ڈاکٹر سید محفوظ عالم، پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ، ڈاکٹر احمد اقبال مرزا اور ڈاکٹر عظمیٰ ارم نے گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر سید محفوظ عالم نے کہا کہ غیر صحت مند طرز زندگی اور سہل پسندی کے سبب پاکستان میں جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے، 
پاکستان کی 15سے 20 فی صد آبادی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں مبتلا ہے جن میں سب سے زیادہ تعداد خواتین کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں رہیماٹولوجسٹ کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے اور22 کروڑ آبادی کے لیے محض 60 رہیماٹولوجسٹ ہیں، پاکستان کے کسی سرکاری اسپتال میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ موجود نہیں ہے، حال ہی میں ہماری سوسائٹی کے ایک ڈاکٹر نے رہیماٹولوجی میں ایف سی پی ایس کیا ہے جس کے بعد جناح اسپتال میں رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ شروع کیا گیا ہے اور جلد ڈاو اسپتال اور عباسی شہید اسپتال میں بھی رہیماٹولوجی ڈپارٹمنٹ کام کرنا شروع کر دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک سروے کے مطابق پاکستان میں صرف10فی صد بچے روزانہ دو گلاس دودھ پیتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں مطلوبہ مقدار میں کیلشیم حاصل ہوتا ہے اور جو بچے دودھ نہیں پیتے یا دودھ پینے سے ہچکچاتے ہیں والدین کو چاہیے کہ انہیں کیلشیم کے گولیاں دیں۔ پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شکیل بیگ کا کہنا تھا کہ جوڑوں اور پٹھوں کے امراض میں مبتلا افراد کو حکیموں اور سنیاسی بابوں کے بجائے ماہر ڈاکٹروں سے رجوع کرنا چاہیے، غیر متوازن غذا اور غیر صحت مند طرز زندگی جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کی سب سے بڑی وجہ ہے، عورتوں میں جوڑوں اور پٹھوں کے امراض کی سب سے بڑی وجہ موٹاپا ہے، خواتین کو ورزش اور وزن کم کرنا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان سوسائٹی فار رہیماٹولوجی کی23 ویں سالانہ کانفرنس14 سے17 مارچ کو ریجنٹ پلازہ میں منعقد ہوگی۔ کانفرنس میں صدر پاکستان عارف علوی کی شرکت متوقع ہے، کانفرنس میں یورپ، مڈل ایسٹ، امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر سے ماہرین شریک ہوں گے۔ کانفرنس کے پہلے روز پبلک ایویرنس سیشن منعقد ہوگا جب کہ ٹیکنیکل اور سائنٹیفک سیشنز بھی کانفرنس کا حصہ ہیں، کانفرنس میں شریک ڈاکٹروں کے لیے مشاعرے کا انعقاد بھی کیا جائے گا۔

Monday, March 11, 2019

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ”ایکس ڈی آر، ٹائی فائیڈ اینڈ مینجمنٹ“ سیمینار کا انعقاد

 سیمینار کے مہمان خصوصی سیکریٹری ہیلتھ سندھ سعید اعوان تھے جب کہ دیگر مہمانان میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے سی ای او ڈاکٹر منہاج قدوائی، چیئرمین ایس ایچ سی سی پروفیسر ٹیپو سلطان، پروفیسر ڈاکٹر شہلا باقی ہیڈ آف انفیکشیز ڈیزیز شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر کراچی، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فرح ناز قمر ڈپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ آغا خان یونیورسٹی اسپتال، ڈاکٹر سیما عرفان ڈپارٹمنٹ آف پیتھالوجی اینڈ مائیکرو بائیولوجی آغا خان یونیورسٹی اسپتال سمیت طب کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم طبی ماہرین شامل تھے۔ نظامت کے فرائض پی ایم اے کے مرکزی رہنماؤں ڈاکٹر قاضی واثق اور ڈاکٹر ایس قیصر سجاد نے انجام دیے
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے زیر انتظام ایک سیمینار ”ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ، اپ ڈیٹس اینڈ مینجمنٹ“ کے عنوان سے پی ایم اے ہاو ¿س کراچی میں منعقد کیا گیا۔ سیمینار کے مہمان خصوصی سیکریٹری ہیلتھ سندھ سعید اعوان تھے جب کہ دیگر مہمانان میں سندھ ہیلتھ کیئر کمیشن کے سی ای او ڈاکٹر منہاج قدوائی، چیئرمین ایس ایچ سی سی پروفیسر ٹیپو سلطان، پروفیسر ڈاکٹر شہلا باقی ہیڈ آف انفیکشیز ڈیزیز شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر کراچی، ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر فرح ناز قمر ڈپارٹمنٹ آف پیڈیاٹرکس اینڈ چائلڈ ہیلتھ آغا خان یونیورسٹی اسپتال، ڈاکٹر سیما عرفان ڈپارٹمنٹ آف پیتھالوجی اینڈ مائیکرو بائیولوجی آغا خان یونیورسٹی اسپتال سمیت طب کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم طبی ماہرین شامل تھے۔ نظامت کے فرائض پی ایم اے کے مرکزی رہنماوں ڈاکٹر قاضی واثق اور ڈاکٹر ایس قیصر سجاد نے انجام دیے۔ اس موقع پر سیکریٹری صحت سندھ ڈاکٹر سعید اعوان کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی جانب سے ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ بہت کام کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے محکمہ صحت بہت جلد متاثرہ علاقوں میں بچوں اور بڑوں کے لیے ماس ویکسی نیشن کا آغاز کرنے جا رہا ہے جس کی وجہ سے ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔ قبل ازیں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ کی روک تھام کے احتیاطی تدابیر اور بچاو ¿ کے لیے رہنمائی فراہم کرتے ہوئے کراچی اور اندرون سندھ ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ بخار کے پھیلنے پر سخت تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ اطلاعات کے مطابق ایکس ڈی آر ٹائی فائیڈ کے کیسز کی تعداد 8 ہزار تک پہنچ چکی ہے جن میں سے زیادہ تر کیسز کراچی سے رپورٹ ہوئے ہیں، اس کے علاوہ حیدرآباد، سانگھڑ اور دوسرے ملحقہ اضلاع سے بھی یہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ پی ایم اے کے ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ پانی سے پیدا ہونے والا ایک خطرناک انفیکشن ہے جو بیکٹریم سلمونیلا ٹائی فائی جرثومے سے آلودہ پانی اور خوراک کے ذریعے پھیلتا ہے، تیز بخار، کم زوری، گلے کا درد، معدے کا درد، الٹی متلی، سر درد، کھانسی اور بھوک کا ختم ہوجانا اس کی چند علامات ہیں۔ پی ایم اے کے مطابق اس ٹائی فائیڈ سے بچاو ¿ کے لیے پی ایم اے کی جانب سے عوام کی رہنمائی کے لیے ضروری احتیاطی تدابیر جاری کی گئی ہیں کہ عوام اس مرض سے بچنے کے لیے صاف اور ابلا ہوا پانی استعمال کریں، غیر معیاری برف کا استعمال نہ کریں، پھل، سبزیاں اور برتن ابلے ہوئے پانی سے دھوئیں، کھانا کھانے سے پہلے اپنے ہاتھ صابن سے دھوئیں، بیت الخلاءسے آنے کے بعد اپنے ہاتھوں کو صابن سے ضرور دھوئیں، گھر سے باہر کھانا کھانے سے ہر ممکن پرہیز کریں، ہمیشہ مستند ڈاکٹر سے رجوع کریں، دوا آپ کے لیے زہر بن سکتی ہے جب آپ اس کا استعمال خود یا کسی کے کہنے پر کرتے ہیں، حکیم / ہومیو پیتھ اور دوسرے غیر متعلقہ حضرات اینٹی بایوٹک تجویز نہ کریں۔ سیمینار کے آخر میں پی ایم اے کراچی کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر عبدالغفور شورو نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سیمینار عوامی صحت کے اس اہم ترین مسئلے کا کوئی حل نکل آئے گا۔

Monday, March 4, 2019

جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں ہفتہ طلبہ کی اختتامی تقریب کا انعقاد

 تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیاں طلبہ کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ اسی لیے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی غیر نصابی سرگرمیوں کے فروغ میں اپنا کردارادا کرتی ہے، وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر سید محمد طارق رفیع 
 شعبہ طب سے وابستہ افراد کا کھیلوں کے لیے جوش خروش دیکھ کر ان کو اپنا تعلیمی دور یاد آتا ہے اور ایس ایم سی کا ماحول دیکھ کر ایک بار بھر طالب علم بننے کی خواہش جاگ اٹھی ہے، مہمان خصوصی فارمولا ون ریسر اویس نقوی
 اختتامی تقریب میں پرو وائس چانسلر ڈاکٹر لبنیٰ بیگ اور اسٹوڈنٹ کونسل کی چیئر پرسن ڈاکٹر غزالہ عثمان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں ہفتہ طلبہ کی اختتامی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان کی واحد بین الاقوامی گو کارٹنگ ٹیم ایکسٹریم ولوسٹی ریسنگ کے کپتان ڈاکٹر اویس نقوی تھے۔ اویس نقوی پروفیشنل فارمولا ون ریسر ہیں جو دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنے کا باعث بن رہے ہیں۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع نے مہمان خصوصی اویس نقوی کے ساتھ فاتح ٹیموں میں میڈلز اور انعامات تقسیم کیے۔ ہفتہ طلبہ کے دوران ہونے والے کھیلوں کے مقابلے میں کرکٹ، والی بال، بیڈ منٹن، فٹسال، تھرو بال، ٹیبل ٹینس، کانٹر اسٹرائیک، چیس، ایتھلیٹکس، ٹگ آف وار سمیت متعدد کھیل شامل رہے۔ جن میں جیتنے والے طلبہ کو میڈل اور شیلڈز دیے گئے جب کہ تقریب کے آخر میں سب سے زیادہ پوائنٹس حاصل کرنے والی ٹیم کو ہاوس کپ دیا گیا۔ کرکٹ کے مقابلے میں ایس ایم سی بوائز کی ٹیم فاتح رہی جب کہ گرلز کرکٹ کا مقابلہ انسٹی ٹیوٹ آف فارما سیوٹیکل سائنسز کی طالبات نے جیتا۔ والی بال گرلز اور بوائز کے مقابلے ایم ایس سی کے نام رہے۔ بیڈمنٹن کا گرلز مقابلہ آئی پی ایس جب کہ بوائز کا مقابلہ ایس آئی او ایچ ایس نے جیتا۔ ہاوس کپ ایس ایم بیسٹ21 نے اپنے نام کیا۔ اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر سید محمد طارق رفیع کا کہنا تھا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سرگرمیاں طلبہ کی ذہنی صلاحیتوں میں اضافے کا باعث بنتی ہیں۔ اسی لیے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی غیر نصابی سرگرمیوں کے فروغ میں اپنا کردارادا کرتی ہے۔ تقریب کے مہمان خصوصی فارمولا ون ریسر اویس نقوی کا کہنا تھا کہ شعبہ طب سے وابستہ افراد کا کھیلوں کے لیے جوش خروش دیکھ کر ان کو اپنا تعلیمی دور یاد آتا ہے اور ایس ایم سی کا ماحول دیکھ کر ایک بار بھر طالب علم بننے کی خواہش جاگ اٹھی ہے۔ اختتامی تقریب میں پرو وائس چانسلر ڈاکٹر لبنیٰ بیگ اور اسٹوڈنٹ کونسل کی چیئر پرسن ڈاکٹر غزالہ عثمان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

سیلانی میڈیکل اینڈ ڈائیگنوسٹک سینٹر کی انسانی خدمات قابل تحسین ہیں، نواب وسان

ورلڈ ہیرنگ سیمینار میں سماعت سے محروم100سے زائد افراد کو ہیرنگ ایڈ بھی تقسیم کیے گئے، ڈاکٹر غزالی
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سیلانی میڈیکل ڈائیگنوسٹک سینٹر نے انسانی خدمات کی اعلیٰ مثال قائم کی ہیں، ہم ان کے اس جذبے کی دل سے قدر کرتے ہیں۔ اس بات کا اظہار وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی نواب وسان نے ورلڈ ہیرنگ ڈے سیمینار کے موقع پر سیلانی میڈیکل اینڈ ڈائیگنوسٹک سینٹر کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو بے شمار جسمانی اعضاءعطا کیے ہیں لیکن یہ اسی کی قدرت ہے کہ کچھ انسان دنیا میں ایسے بھی ہیں جو آنکھیں تو رکھتے ہیں لیکن بصارت سے محروم ہیں، کان رکھتے ہیں لیکن سماعت سے محروم ہیں، زبان رکھتے ہیں لیکن گویائی سے محروم ہیں۔ نواب وسان نے مزید کہا کہ اللہ تعالیٰ نے انسانی ذہن کو اتنی قوت بھی عطا کی ہے کہ وہ اپنی ذہانت سے اس کا حل بھی تلاش کر لیتا ہے، سماعتی آلہ بھی انسانی ذہن کی ایسی ایجاد ہے جو سماعت سے محروم لوگوں کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ نواب وسان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ چیئرمین بلاول بھٹو کی ہدایت پر انسانی خدمات کو اولین ترجیح دیتی ہے، ہم سیلانی میڈیکل اینڈ ڈائیگنوسنگ سینٹر کی انسانی خدمات کو نہ صرف سراہتے ہیں بلکہ ہر قدم پر ان کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کو بھی تیار ہیں، انہیں جب بھی ہماری ضرورت محسوس ہوئی ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ اس موقع پر ان کے ساتھ پرائیویٹ سیکریٹری غلام یاسین، ڈاکٹر اصغر کنسلٹنٹ کرن اسپتال، ڈاکٹر منیر شیخ کنسلٹنٹ ای این ٹی، ڈاکٹر فہد مشرق سی ایم او، وزیر رضا، ایڈمنسٹریٹر سیلانی میڈیکل اینڈ ڈائیگنوسٹک سینٹر بھی موجود تھے۔ سی ای او سیلانی انٹرنیشنل ٹرسٹ ڈاکٹر محمد غزالی نے سماعت سے محروم لوگوں کے مسائل پر روشنی ڈالی اور نواب وسان سمیت تقریب کے شرکاءکی آمد پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔ بعد ازاں تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی نواب وسان نے سی ای او سیلانی انٹرنیشنل ٹرسٹ ڈاکٹر محمد غزالی کے ساتھ 100سے زائد سماعت سے محروم لوگوں میں آلہ سماعت تقسیم کیے۔

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

قوم نے دیکھ لیا ہے کہ شہباز شریف کتنے دلیر اور جرات مند ہیں، وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان لاہور (نیوز اپ ڈیٹس) وزیر اطلاعات پن...